کسان احتجاج: مرکز نے دہلی کی سرحدوں پر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی میں منگل کی رات تک توسیع کی
نئی دہلی، یکم فروری: اے این آئی کے مطابق وزارت داخلہ امور نے آج دہلی کے سنگھو، غازی پور اور ٹکڑی بارڈرز کے قریب انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کی توسیع کردی ہے، جہاں ہزاروں کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ پابندی منگل کی رات 11 بجے تک برقرار رہے گی۔
اس سے قبل 30 جنوری کو حکام نے تین احتجاجی مقامات پر موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کردی تھیں، جب یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران جھڑپ اور پھر احتجاجی مقامات کو خالی کروانے کے اعلان کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ’’عوامی تحفظ کو برقرار رکھنے‘‘ اور عوامی ہنگامی صورت حال کو روکنے کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کی ضرورت ہے۔
Ministry of Home Affairs extends temporary suspension of internet till 2nd February, 11 PM at Delhi’s borders at Singhu, Ghazipur and Tikri. pic.twitter.com/SrveFanTdp
— ANI (@ANI) February 1, 2021
یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ تشدد کے سلسلے میں اب تک 84 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 38 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔
پولیس کے ذریعہ درج کی گئی ایک ایف آئی آر میں سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو اور بھارتیہ کسان یونین کے ہریانہ یونٹ کے صدر گرنام سنگھ چدونی سمیت متعدد کسان رہنماؤں کا نام لیا گیا تھا۔
پولیس نے الزام لگایا ہے کہ کسان قائدین نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور وہ ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد میں ملوث تھے۔ کسانوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور انتشار کے لیے ’’شدت پسند عناصر‘‘ کو مورد الزام قرار دیا ہے۔