کسانوں کے احتجاج کے دوران ہریانہ کے وزیر اعلی نے مظاہرین سے عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی وصولی کے لیے قانون لانے کا اعلان کیا
ہریانہ، فروری 13: ہریانہ میں مرکزی کے نئے زرعی قوانین کے خلاف وسیع پیمانے پر جاری احتجاج کے دوران ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ مظاہرین سے عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی وصولی کے لیے جلد ہی ایک قانون لایا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد کھٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ انھوں نے کسانوں کے احتجاج پر ان کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ہے۔ اے این آئی کے مطابق کھٹر نے کہا ’’ہم نے کسانوں کے احتجاج اور دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ ہم مظاہرین سے عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی وصولی کے لیے قانون لائیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کے احتجاج میں شامل مظاہرین کا بڑا حصہ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں پر ہی مشتمل ہے۔
اس ماہ کے شروع میں حکومت نے 26 جنوری کو ہونے والے تشدد پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے لوک سبھا میں دعویٰ کیا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں نے جارحانہ طور پر فسادات، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری ملازمین کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکنے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے جیسے کام کیے ہیں۔
حکومت نے مزید کہا کہ کسانوں نے ’’زبردستی‘‘ دہلی آنے کے لیے ’’فسادات کا سہارا لیا‘‘ اور کوویڈ 19 پروٹوکول کی پیروی نہیں کی جس کی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔