کرناٹک میں غریبوں کو کھانا کھلانے کے لیے 2 مسلم بھائیوں نے 25 لاکھ مالیت کی اپنی زمین بیچی
بنگلور، اپریل 25: کرناٹک کے ضلع کولار میں دو تاجر بھائیوں، تجمل پاشا اور مزمل پاشا نے کوویڈ 19 کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کے درمیان ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے 25 لاکھ روپے میں اپنی زمین بیچ دی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران کولار میں روزانہ مزدوری کرنے والے مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کو تکلیف کا سامنا کرتے ہوئے دیکھ، دونوں بھائیوں نے کہا کہ انھوں نے اپنی زمین بیچنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس رقم کا استعمال غریب لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے ضروری سامان اور اشیائے خوردونوش خریدنے کے لیے کریں گے۔
دونوں بھائیوں نے اس رقم سے تیل اور اناج بھی خریدا۔ پھر انھوں نے اپنے گھر کے ساتھ ہی ایک خیمہ لگایا اور مزدوروں اور بے گھر لوگوں کے لیے کھانا بنانے کے لیے ایک کمیونٹی باورچی خانہ شروع کیا۔
تجمل پاشا نے بتایا ’’ہمارے والدین جلد فوت ہوگئے۔ جب ہم کولار میں اپنی دادی کے گھر منتقل ہوئے تو معاشرے کے ہندوؤں، سکھوں، مسلمانوں نے بغیر کسی مذہبی تعصب کے ہماری مدد کی۔‘‘
پاشا براداران کیلے کی کاشت اور ریئل اسٹیٹ کی تجارت میں شامل ہیں۔ جب ان کے والدین کا انتقال ہوا، اس وقت تجمل پانچ سال کا تھا اور اس کا بھائی مزمل تین سال کا۔ انھیں چک بالی پور سے کولار منتقل ہونا پڑا، جہاں ان کی دادی رہتی تھیں۔
ان بھائیوں نے کہا ’’ہمیں غربت میں پالا گیا۔ ہم تمام برادریوں اور مذاہب کے لوگوں کی حمایت کی وجہ سے بچ گئے۔ ہم نے معاشرے کے معاہدے کے بانڈ پر دستخط کیے ہیں اور اسے اپنے دوست کے حوالے کردیا ہے، جس نے ہماری زمین خریدی اور رقم دی۔‘‘
انھوں نے بتایا کہ ایک بار جب لاک ڈاؤن ختم ہوجاتا ہے اور لینڈ رجسٹرار کا دفتر کھل جاتا ہے تو اراضی کی منتقلی کے باقی اقدامات مکمل ہوجائیں گے۔
اب تک ان دونوں بھائیوں نے 3000 سے زائد خاندانوں کو اشیائے خوردونوش، تیل، چینی اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا ہے۔ انھوں نے غریبوں کو ہینڈ سینیائٹرز اور ماسک بھی دیے ہیں۔
کولار انتظامیہ نے ان کے رضاکاروں کو پاس جاری کیا ہے تاکہ وہ اس مشکل وقت میں مدد کرسکیں۔