ڈی اے میں کٹوتی پر منموہن سنگھ نے کہا کہ سرکاری ملازمین پر سختی لگانے کی ضرورت نہیں
نئی دہلی، اپریل 25: سرکاری ملازمین اور پنشن پانے والوں کے لیے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) میں کٹوتی کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ نہیں سوچتے ہیں کہ ’’اس مرحلے‘‘ پر اس طرح کی کٹوتی ’’ضروری‘‘ ہے۔
حکومت نے جمعہ کے روز ایک اعلان میں ڈی اے میں 1.14 کروڑ سرکاری ملازمین اور پنشن پانے والوں کے لیے اضافے میں کٹوتی کا اعلان کیا، جس کا مقصد 21،000 کروڑ تک کی بچت کرنا بتایا ہے۔
کانگریس کی جانب سے جاری کردہ دو منٹ کی ویڈیو کلپ میں، جس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پارٹی کے مشاورتی گروپ کی میٹنگ کو دکھایا گیا ہے، پارٹی نے بی جے پی حکومت کی سرکاری ملازمیں کے الاؤن میں کٹوتی کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی نئی عمارت، مرکزی وسٹا اور بلٹ ٹرین وغیرہ جیسے ’’غلط منصوبوں‘‘ کی تعمیر جاری رکھنے پر تنقید کی۔
منموہن سنگھ نے کہا ’’ہمیں ان لوگوں کی طرف ہونا چاہیے جن کے ڈی اے کاٹے جارہے ہیں۔ میں دل سے مانتا ہوں کہ اس موقعے پر سرکاری ملازمین اور مسلح افواج کے اہلکاروں پر سختی ڈالنا ضروری نہیں ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا ’’میں دیکھ رہا ہوں کہ مسئلہ یہ ہے کہ آپ بیک وقت اپنا مرکزی وسٹا بنا رہے ہیں۔ آپ متوسط طبقے سے پیسہ لے رہے ہیں، لیکن غریب عوام کو پیسہ نہیں دے رہے ہیں اور مرکزی وسٹا پر خرچ کر رہے ہیں۔‘‘
لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے رائے دی کہ اس سے پہلے کہ حکومت ہر ایک کے الاؤنس اور تنخواہوں میں کٹوتی کرے، پہلے اسے ایک کمیشن تشکیل دینا چاہیے۔
کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سورجے والا نے کہا کہ اگر مرکزی وسٹا کی تعمیرَ نو جیسے منصوبوں کو روک دیا گیا تو حکومت آسانی سے 2 سے 2.5 لاکھ کروڑ کی بچت کرسکتی ہے۔