چنئی میں بڑے پیمانے پر سی اے اے مخالف احتجاج، تمل ناڈو حکومت سے اس کے خلاف قرارداد منظور کرنے کا مطالبہ

چنئی، 19 فروری- چنئی میں بدھ کے روز 50،000 سے زیادہ افراد نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔ ریاستی مسلم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی فیڈریشن کے زیر اہتمام یہ احتجاج کیا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ریاستی اسمبلی سی اے اے، شہریوں کے قومی رجسٹر اور قومی آبادی کے رجسٹر کے خلاف ایک قرارداد منظور کرے۔

یہ احتجاج چیپاک کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کے قریب ہوا۔ تاہم مظاہرین اپنے منصوبے کے مطابق سیکریٹریٹ کا محاصرہ نہیں کرسکے، کیوں کہ سٹی پولیس نے حفاظتی انتظامات کے وسیع انتظامات کیے تھے اور وللاجہ سلائی جیسے داخلے کے راستوں کو روک دیا تھا۔ احتجاج پرامن تھا۔

سیکریٹریٹ جانے والی سڑکیں بند ہونے کے بعد مظاہرین کو سیکریٹریٹ سے چند کلومیٹر آگے چیپاک پر اپنا مارچ روکنا پڑا۔

شہر کے مختلف حصوں اور ترووالور، کنچی پورم، چینگلپیٹ اور ویلور اضلاع کے مظاہرین بسوں اور وینوں میں پنڈال کے قریب پہنچنے لگے۔ صبح 11 بجے تک بیشتر مظاہرین پنڈال پر جمع ہوگئے تھے۔

مظاہرین نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف سی اے اے مخالف نعرے بازی کی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد پیش کرے۔ انھوں نے قومی ترانہ گاتے ہوئے رات 12.45 کے قریب احتجاج ختم کیا۔ واضح رہے کہ پولیس نے جمعہ کی رات چنئی میں احتجاجی دھرنے پر لاٹھی چارج کیا تھا جس کے بعد ریاست بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔