’’پہلے پاک مقبوضہ کشمیر واپس لاؤ، بعد میں کراچی جائیں گے‘‘: شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے فڑنویس کے ’’اکھنڈ بھارت‘‘ تبصرے کا جواب دیا
ممبئی، 23 نومبر: بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے اس بیان کے بعد کہ ایک کراچی ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا حصہ ہوگا، شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے ہی پہلے ’’اکھنڈ بھارت‘‘ یعنی غیر منقسم ہندوستان کی حمایت کی ہے۔
راوت نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ اے این آئی کے مطابق راوت نے کہا کہ ’’پہلے وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر واپس لائیں، بعد میں ہم کراچی جائیں گے۔‘‘
معلوم ہو کہ فڑنویس نے شیوسینا پر تنقید کرتے ہوئے ہفتے کے روز کہا تھا کہ بی جے پی "اکھنڈ بھارت” یا ایک غیر منقسم ہندوستان کے خیال پر یقین رکھتی ہے جو پاکستان اور بنگلہ دیش کو محیط ہے۔ ان کا یہ تبصرہ شیوسینا کے ایک لیڈر کے ذریعے ممبئی کے ’’کراچی سویٹس‘‘ کے مالک کو اپنے اسٹور کا نام تبدیل کرنے کے لیے کہنے کے بعد پیدا ہوئے تنازعے کے دوران آیا تھا۔
اس سے قبل مہاراشٹر کابینہ کے وزیر نواب ملک نے بھی فڑنویس کے تبصرے کا جواب دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ہندوستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کو ضم کر کے ایک ملک بنانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرے گی۔
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے شیوسینا کے لیڈر نتن نندگاونکر نے ’’کراچی سویٹس‘‘ کے مالک کو اسٹور کا نام بدلنے اور مراٹھی میں رکھنے کو کہا تھا اور بعد میں اس معاملے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد کافی تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق دکان کے مالک نے نندگاوںکر کے دورے کے بعد اخبار سے اپنی دکان کا نام ڈھانپ دیا تھا اور مالک نے کہا تھا کہ وہ کوئی پریشانی نہیں چاہتے ہیں۔
تاہم شیوسینا نے نندگاونکر کی کارروائیوں سے خود کو الگ کرلیا تھا۔ سنجے راوت نے کہا تھا ’’کراچی بیکری اور کراچی سویٹس پچھلے 60 سالوں سے ممبئی میں ہیں۔ ان کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اب ان کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنے سے کوئی فائدہ نہیں۔ ان کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ شیوسینا کا سرکاری موقف نہیں ہے۔‘‘