پولیس سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر ایک سینئر صحافی کے خلاف مقدمہ درج کیا، گذشتہ تین میں اپنی نوعیت کا تیسرا معاملہ

سرینگر، اپریل 22: ایک مشہور مصنف اور آزاد صحافی گوہر گیلانی کے خلاف اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ’’ملک کے مخالف عدم استحکام پیدا کرنے‘‘ کے الزام میں مقدمہ درج ہونے کے بعد صحافت سے تعلق رکھنے والے لوگ جموں و کشمیر پولیس سے ناراض ہیں۔

گیلانی تیسرے ایسے صحافی ہیں، جن کے خلاف پولیس نے گذشتہ تین دن میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سے قبل ایک نوجوان خاتون فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا پر سخت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت فیس بک پر ’’ملک مخالف پوسٹس اپ لوڈ کرنے‘‘ کے لیے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے دی ہندو کے نمائندے پیرزادہ عاشق کے خلاف ان کی ایک

خبر کو ’’جعلی خبر‘‘ قرار دیتے ہوئے ایف آئی آر درج کی۔

پولیس نے بتایا کہ سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سری نگر کو قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ گوہر گیلانی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹس اور تحریروں کے ذریعے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو ’’ہندوستان کی قومی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔‘‘