وينس :پانی پر تيرتا شہر

ڈاکٹر ابوالفرقان

آئيے ہم آپ کو پاني پر تيرتے ايک شہر کے بارے ميں بتاتے ہيں۔ پانيوں کا شہر، پلوں کا شہر اور روشنيوں کے شہر کے نام سے جانا جانے والا ’وينس‘ دنيا کے خوبصورت ترين شہروں ميں سے ايک ہے، جو ملک کے شمالي علاقہ ميں واقع ہے۔ يہ شہر اطالوي علاقہ ’وينيتو‘ کا صدر مقام ہے ۔ وينس شہر کي آبادي637,245ہوگئي ہے اور اس کا رقبہ414مربع کلوميٹر ہے۔ اس کے اہم علاقوں ميں کميون آف وينيزيا ، ٹيرافرما، پاڈوا اور ٹريويسو شامل ہيں۔ پاڈوا ، ٹريويسو اور وينس کو ملا کر يہ شہر ميٹرو پوليٹن بن جاتا ہے۔تعجب کي بات ہے کہ يہ ايک ايسا شہر ہے، جس ميں سڑکوں کي جگہ نہريں اور گاڑيوں کي جگہ کشتياں چلتي ہيں کيونکہ يہ سمندري کھاڑي کے بيچوں بيچ تعمير کيا گيا ہے۔ اس ميں مختلف علاقوں اور حصوں کو پلوں کے ذريعے ايک دوسرے سے منسلک کيا گيا ہے جبکہ شہر کے مختلف علاقوں ميں سفر کے ليے کشتيوں کواستعمال کيا جاتا ہے۔ اس شہر ميں سينکڑوں نہريں بہتي ہيں اور سڑکوں کا کوئي وجود نہيں کيونکہ نہريں ہي سڑکوں کا کام کرتي ہيں۔اگر آپ وينس کي سير کو جانا چاہتے ہيں يا اس کے بارے ميں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہيں تو آئيے آپ کو اس کے چند مشہور مقامات کے بارے ميں بتاتے ہيں، جن کي سير کو جائے بغير وينس کي سياحت ادھوري رہتي ہے۔جن ميں سے چند يہ ہيں :سينٹ مارکس اسکوائر۔جيسا کہ نام سے ہي ظاہر ہے کہ يہ ايک چوراہا ہے جو ممکنہ طورپر دنيا کا سب سے مشہور چوک يا سکوائر ہے۔اطالوي زبان ميں سينٹ مارکس اسکوائر کا پورا نام Piazza di San Marco ہے اور اس کے ارد گرد شاندار تاريخي عمارات ہيں، جن کو ديکھ کر قديم وينس سلطنت کي طاقت اور دولت کااندازہ لگايا جاسکتا ہے۔برج آ ف سائے،(Bridge of Sigh) بھي وينس کا قابل ديد مقام ہے۔ يہ چھت دار پل ڈاگس محل(Doge’s Palace)کو ريو ڈي پلازو کے قيدخانوں سے ملاتا ہے۔ يہ پل وينس کے چند مشہور ترين مقامات ميں سے ايک ہے۔ريالٹو برج (Rialto Bridge) طويل عرصہ تک سان مارکو اور سان پولو اضلاع کے درميان گرينڈ کينال کو پار کرنے کا واحد ذريعہ تھا۔ يہ پل سولہويں صدي ميں تعمير کيا گيا تھا۔ اس پر بہت سي دکانيں موجود ہيں۔وينس کا بلند ترين گھنٹہ گھر،سينٹ مارکس کيمپينائل(St. Mark’s Campanile) وينس کا بلند ترين گھنٹہ گھر اور شہر کي مشہور ترين عمارت بھي ہے۔سولہويں صدي کا يہ ٹاور1902ء ميں زميں بوس ہوگياتھا، جسے دس سال بعد دوبارہ تعمير کيا گيا۔سانتا ماريا ڈيلا سليوٹ(Santa Maria della Salute) وينس کا مشہور ترين اسٹرکچر ہے، جو سترھويں صدي ميں حضرت مريم ؑ کے اعزاز ميں اس وقت تعمير کيا گيا تھا، جب طاعون کي وباء پھيلنے سے شہر کي ايک تہائي آبادي ہلاک ہوگئي تھي۔

وينس کي کئي اہم عمارتوں کا طرز تعمير چودہويں صدي کي تعمير کا ايک بہترين نمونہ ہے۔ گوتھک طرز تعمير پر بازنطيني اور عثماني حکومتوں کي چھاپ دکھائي ديتي ہے۔ کئي عمارتيں پوري طرح گوتھک طرز تعمير کي عکاس ہيں۔ڈاگس کا محل(Doge’s Palace) گوتھک طرز تعمير کا شاہکار ہے، جو ايک زمانے ميں وينس کي حکمراني کا مرکز تھا، جہاں سے ڈاگ نے وينس کي سلطنت پر طويل عرصے تک حکمراني کي۔اوپرا ہاؤسوينس کے اوپرا ہاؤس کا نام ’ٹياٹرو لا فينسي‘ ہے۔ اس کو ’ دي فينکس‘ بھي کہا جاتا ہے، جسے اٹلي بھر ميں ايک منفرد حيثيت حاصل ہے۔ اس کي عمارت کو تين مرتبہ آگ لگي مگر ہر مرتبہ راکھ کو ہٹاکر اس کي تعميرنو کي گئي۔ اس اوپيرا ہاؤس ميں سياحوں کے ليے مشہور ڈرامہ نگاروں روزيني، بيليني، ڈوني زيٹي اور ورڈي کے شاہکاروں پر پرفارمنس شيڈول کي جاتي ہے۔بُورانو جزيرہ۔وينس کا يہ چھوٹا سا جزيرہ ماہي گيري کے ليے مشہور ہے۔ بورانو جانا ايک پُرلطف سفر خيال کيا جاتا ہے۔ اس جزيرے کے چھوٹے گھر شوخ رنگوں سے مزين ہيں۔ ان رنگوں سے جزيرے ميں قوس قزح کا سماں ملتا ہے۔ وينس کے سينٹ مارکس اسکوائر سے بورانو جانے کي واٹر بس دستياب ہے۔

***