وزارت داخلہ نے ماہی گیری سرگرمیوں کو لاک ڈاؤن کی پابندیوں سے مستثنیٰ کیا
نئی دہلی، 11 اپریل: مرکز نے متفقہ رہنما خطوط میں ترمیم کا پانچواں مجموعہ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو بھیجا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ سمندری ماہی گیروں اور آبی زراعت میں شامل لوگوں کو 21 روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ کیا جائے۔
وزارت داخلہ نے کہا ’’ماہی گیری (سمندری) اور آبی زراعت کی صنعت، جس میں کھانا کھلانا اور بحالی، کٹائی، پروسیسنگ، پیکیجنگ، کولڈ اسٹوریج چین، فروخت اور مارکیٹنگ، ہیچری، فیڈ پلانٹ وغیرہ کی تمام سرگرمیوں کے لیے کارکنوں کو لاک ڈاؤن پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔‘‘
وزارت داخلہ نے یہ بھی اعادہ کیا کہ جیسا کہ لاک ڈاؤن اقدامات میں بیان کیا گیا ہے، سماجی دوری اور حفظان صحت کی مناسب مشق کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ وزارت نے کہا ’’تنظیم یا اسٹیبلشمنٹ کے سربراہ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس طرح کے اصولوں کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور ضلعی انتظامیہ سخت نفاذ کو یقینی بنائے گی۔‘‘
اس حکم کو نافذ کرنے کے لیے دیگر تمام مرکزی وزارتوں، محکموں ، ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
اپنے حکم میں وزارت داخلہ نے کسی بھی قابل اعتراض مواد کی گردش کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا پر سختی سے نگرانی کی اپنی ہدایت کا بھی اعادہ کیا۔