نربھیا معاملہ: مجرم کی نظرِ ثانی کی عرضی کی سماعت سے الگ ہو ئے چیف جسٹس بوبڈے

نئی  دہلی: ملک کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے 2012 کے نربھیا اجتماعی عصمت دری معاملے اور قتل  معاملے میں ایک مجرم  کی عرضی  پرہو رہی سماعت سے ذاتی وجوہات کی بنا پر خودکو الگ کر لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے اس معاملے کے لیے ایک اور بنچ کی تشکیل  کی ہے جو بدھ کو صبح 10.30 بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ان کے ایک رشتےدار اس معاملے میں متاثرہ  کی ماں کی طرف سے پہلے پیش ہو چکے ہیں اور ایسی حالت میں مناسب ہوگا کہ کوئی دوسری بنچ ریویو کی عرضی پر بدھ کو صبح ساڑھے دس بجے غور کرے۔

نربھیا گینگ ریپ  قتل معاملے کے ایک مجرم  اکشےنے اس معاملے میں اس کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کی عدالت کے2017 کے فیصلے پرنظرثانی کی مانگ کی ہے۔ اکشے کے وکیل نے یہ دلیل دیتے ہوئے رحم  کی مانگ کی ہےکہ دہلی میں بڑھتے ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ویسے ہی عمر چھوٹی ہو رہی ہے۔ بنچ نربھیا کی ماں کے وکیل کی دلیل بھی سنےگی۔ نربھیا کی ماں نے اس عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کا رخ کیا ہے۔

گزشتہ سال 9 جولائی کو عدالت نے تین دوسرے مجرموں مکیش, پون گپتا اور ونے شرما  کی عرضیاں  یہ کہتے ہوئے خارج کر دی تھی کہ 2017 کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کی کوئی بنیاد نہیں بنائی گئی ہے۔ معاملے کے ایک ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں مبینہ طورپر خودکشی کر لی تھی۔ ایک دوسرا ملزم نابالغ تھا اور اسے جووینائل جسٹس بورڈ نے مجرم  ٹھہرایا تھا۔ اس کو تین سال کی مخصوص سزا کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

عدالت نے 2017 میں اس معاملے کے باقی چار مجرموں کو نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ کے سنائے گئے سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

(ایجنسیاں)