مہاراشٹر کے ستارہ میں فرقہ وارانہ تشدد ،پتھراؤ اور آتش زنی

انتظامیہ نے احتیاطاًانٹرنیٹ سروس بند کیا،سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کے بعد اتوار کی دیر رات فرقہ ورانہ تشدد بھڑک اٹھا

نئی دہلی ،11 ستمبر :۔

مہاراشٹر کے ستارہ میں دو برادریوں کے درمیان پر تشدد چھڑ پ  کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔دونوں فرقوں کے درمیان پتھراؤ اور آتش زنی کی اطلاعات ہیں۔ اس تشدد میں ایک شخص کی موت اور سات سے زائد افراد کے زخمی  ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے حالات پر قابو پالیا ہے اور احتیاط کےطور پر انٹرنٹ سروس کو بند کر دیا گیا ہے ۔

اطلاع کے مطابق ستارہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے تقریباً پچاس کلو میٹر اور پونے سے 160 کلو میٹر دور واقع ستارہ ضلع کے پوسے والی گاؤں میں تشدد کا یہ واقعہ پیش آیا ہے ۔بتایا جا رہا ہے کہ سوشل میڈیاقابل اعتراض پوسٹ کی وجہ سے اتوار کی رات ساڑھے نو بجے دو گروپ آمنے سامنے آ گئے ۔تشدد بھڑک اٹھا، آتشزنی بھی ہوئی ۔مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیاہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندو شدت پسند گروپوں نے مسلمانوں کے متعدد مکانات کو آگ کے حوالے کر دیا ہے ۔  تشدد کے بعد پولیس نے  پر تشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور بھیڑ کو منتشر کردیا  صورتحال پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے فی الحال احتیاطی تدابیر کے طور پر انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مہاراشٹر کے ستارا ضلع کے کھٹاو تعلقہ میں اتوار کو ایک مبینہ قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ پر فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے، جس میں ایک شخص زخمی اور کئی گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اتوار کی رات علاقے میں ایک مخصوص کمیونٹی کے کچھ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ کرنے کے بعد تشدد شروع ہوا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ پوسٹ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ علاقے میں حالات تاحال قابو میں ہیں۔ ستارہ ڈی ایم نے اپیل کی کہ لوگ سوشل میڈیا پر ایسی چیزیں پوسٹ نہ کریں جس سے تناؤ پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور علاقے میں امن برقرار رکھیں۔