مہاراشٹر حکومت ارنب گوسوامی کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی
ممبئی، مئی 5: مہاراشٹر کی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے ’’خوف کی نفسیات‘‘ پیدا کرکے تفتیش کاروں پر ’’دباؤ‘‘ ڈالا ہے۔
واضح رہے کہ گوسوامی کے خلاف 21 اپریل کو ایک نیوز شو کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں انھوں نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے پال گھر میں سادھوؤں کی لنچنگ سے متعلق سوالات اٹھائے تھے۔
2 مئی کو دائر کی گئی مہاراشٹر حکومت کی اس درخواست میں ایک ہدایت نامہ طلب کیا گیا ہے کہ وہ ’’کسی بھی دباؤ، خطرے اور جبر سے تفتیشی ایجنسی کو مستحکم کرے‘‘ اور ’’منصفانہ اور شفاف طریقے‘‘ سے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے قابل بنائے اور گوسوامی کو عدالت سے ملنے والی عبوری تحفظ کی بنیاد پر ’’بدسلوکی سے روکے۔‘‘
درخواست میں ریپبلک ٹی وی کے ہندی چینل کے ایک شو کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ’’ان کی بحث کے موضوع کا مقصد تفتیشی افسر کو دباؤ میں ڈالنا، دہشت زدہ کرنا اور دھمکانا ہے۔‘‘
گوسوامی پر بطور صحافی اپنے منصب کو غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’…انھوں نے کمشنر سمیت پولیس کے خلاف غیر منصفانہ اور بلاجواز تضحیک آمیز، مضحکہ خیز، جھوٹے (ریکارڈ کے مطابق) اور متنازعہ بیانات دینے کے لیے بار بار اپنے منصب کے ساتھ ساتھ اپنے چینل کا بھی استعمال کیا ہے۔‘‘
درخواست میں مزید کہا گیا ہے ’’ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد تفتیشی افسران میں تفتیش کو لے کر ایک خوف کی نفسیات پیدا کرنا ہے کہ انھیں بھی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اور عوامی طور پر ان کا مذاق اڑایا جائے گا۔‘‘
معلوم ہو کہ 24 اپریل کو عدالت عظمی نے گوسوامی کو اپنے خلاف درج ایف آئی آر کے سلسلے میں تین ہفتوں تک کسی بھی زبردستی کارروائی کے خلاف تحفظ فراہم کیا ہے۔