ممتاز اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند کے رہنما مولانا رفیق احمد قاسمی انتقال کرگئے
نئی دہلی، جون 6: جماعت اسلامی ہند کے سینئر رہنما مولانا رفیق احمد قاسمی آج دل کے بڑے دورے کے باعث الشفا اسپتال میں انتقال کر گئے۔ وہ 75 سال کے تھے۔
پوری دنیا اور عالم اسلام کے علمائے کرام نے ان کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
وہ اپنے بین المذاہب مکالموں کی وجہ سے ہر مذہبی حلقے میں مقبول تھے۔
ان کی موت کی خبر نے نہ صرف مسلم برادری بلکہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کو بھی درد اور تکلیف پہنچائی۔ ان کے اچانک انتقال پر تعزیت کے پیغامات کا سوشل میڈیا پر ایک سیلاب آگیا۔
مولانا رفیق قاسمی ایک بہترین خطیب تھے اور اسلامی افکار کے مختلف مکاتب فکر کے اسکالروں کے ساتھ ساتھ دوسری جماعتوں کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بھی خوشگوار تعلقات رکھتے تھے۔
وہ ضلع بلرام پور کے دتولی میں پیدا ہوئے تھے اور گونڈا میں رہتے تھے۔ وہ جماعت اسلامی ہند کے قومی سکریٹری اور مرکزی مشاورتی کونسل کے رکن تھے۔ وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایگزیکیٹو ممبر بھی تھے۔
جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے جماعت کے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ انکے انتقال پر تعزیت کی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
ان کی نماز جنازہ نئی دہلی کے اوکھلا کے ابوالفضل انکلیو میں واقع اشاعتِ اسلام مسجد کے لان میں منعقد ہوئی۔ انھیں شاہین باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
مولانا رفیق قاسمی اپنے پیچھے اپنی اہلیہ، چار بیٹیاں اور چھ بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔