گجرات اسمبلی کی 89 نشستوں کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ ختم

گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعرات کو سوراشٹرا - کچھ اور جنوبی گجرات کے 19 اضلاع کی 89 سیٹوں کے لیے 63.31 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے اس بار ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔

نئی دہلی: گجرات اسمبلی انتخاب کے پہلے مرحلہ میں ہوئی ووٹنگ کا حتمی نتیجہ آ چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلہ میں سوراشٹر، کچھ اور جنوبی گجرات کی 89 اسمبلی سیٹوں پر یکم دسمبر کو ہوئی ووٹنگ میں مجموعی طور پر 63.31 فیصد ووٹرس نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ریاست کے 23976670 ووٹروں میں سے 15178862 نے ووٹ ڈالا، جس میں 8166905 مرد (65.69 فیصد) اور 7011795 (60.75 فیصد) خواتین شامل ہیں۔

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان صبح آٹھ بجے شروع ہونے والی پولنگ شام پانچ بجے ختم ہوگئی۔ مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد بھی کئی بوتھوں پر ووٹروں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں اور قواعد کے مطابق ووٹ ڈالنے کے بعد ہی ای وی ایم مشینوں کو سیل کیا جائے گا۔ تاہم، ووٹنگ کا تناسب اس بار 10 فیصد کم رہا جس کے باعث قیاس آرائیوں کا نیا دور شروع ہوگیا ہے۔

گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سوراشٹرا- کَچھ اور جنوبی گجرات کے 19 اضلاع کی 89 سیٹوں کے لیے جمعرات کی صبح 8 بجے سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ شروع ہوئی۔ کئی مقامات پر صبح سے ہی ووٹرز کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلی بار بی جے پی کو سوراشٹر-کچھ میں پاٹیدار، دلت تحریک اور کسانوں کے غصے کی وجہ سے سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کانگریس کا پلڑا بھاری رہا تھا۔ لیکن جنوبی گجرات میں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی تھی۔ بی جے پی کے ساتھ ساتھ کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے بھی اس بار اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے اور مقابلہ سہ رخی ہو گیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، جو 27 سال سے ریاست پر حکومت کر رہی ہے، کو اس الیکشن میں اپنی حکومت برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے، جب کہ اہم اپوزیشن کانگریس تبدیلی کے لیے ووٹ دینے کے لیے ووٹروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اس بار عام آدمی پارٹی بھی گجرات کے سیاسی میدان میں زور و شور سےاتری ہے اور اپنی جیت کا دعویٰ کر رہی ہے۔

سوراشٹر کا خطہ زرعی ہے، اس خطے کے 11 اضلاع امریلی، موربی، راجکوٹ، سریندر نگر، جام نگر، دیو بھومی دوارکا، پوربندر، گر سومناتھ، بھاؤ نگر اور بوٹاڈ میں کانگریس نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس کو وہاں 30 سیٹیں ملی تھیں۔ سال 2012 میں اسے 16 سیٹیں ملی تھیں۔ پاٹیدار تحریک سے متاثرہ علاقے میں بی جے پی کی سیٹیں گزشتہ الیکشن میں 35 سے کم ہو کر 23 رہ گئی تھیں۔ گر سومناتھ، موربی اور امریلی میں بی جے پی پچھلے الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں جیت پائی تھی لیکن اس بار بی جے پی مخالف پاٹیدار تحریک خاموش دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس کے پاس اس خطے میں موڈھوڑیا جیسے مضبوط لیڈر ہیں، جن کا ووٹروں میں اپنا اثر ہے۔

سوراشٹر میں، فاتح کانگریس کے 20 ایم ایل اے پچھلے پانچ سالوں میں بی جے پی میں چلے گئے ہیں۔ بی جے پی نے اس بار ان میں سے زیادہ تر کواپناامیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی اس بار اس علاقے میں سخت محنت کر رہی ہے، اس علاقے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ نے متعدد انتخابی میٹنگیں کی ہیں۔

ووٹنگ کے پہلے مرحلے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے تقریباً 25 انتخابی میٹنگیں کی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی رابطہ کار اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے اپریل سے نومبر کے پہلے ہفتے تک 50 سے زیادہ پروگراموں میں شرکت کی تھی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے درمیان، پارٹی کی مہم کو بڑے پیمانے پر گجرات میں مقامی لیڈران سنبھال رہے ہیں۔ پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے بھی پولنگ سے عین قبل پارٹی کا جوش بڑھانے کے لیے گجرات میں سرگرم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے پیر کی شام احمد آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔

چیف الیکٹورل آفیسر پی بھارتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن گجرات اسمبلی انتخابات کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ یکم دسمبر کو پہلے مرحلے میں 89 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے پولنگ کےلئے 1,06,963 ملازمین/ افسروں کو تعینات کیا گیا ہے ، جس میں 27,978 ریٹرننگ افسران اور 78,985 پولنگ عملہ شامل ہے۔ پہلے مرحلے میں 19 اضلاع میں 89 سیٹوں کے لیے کل 2,39,76,670 ووٹر ہیں جن میں سے 1,24,33,362 مرد، 1,15,42,811 خواتین اور 497 خواجہ سرا ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر یں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں اور عملے اور الیکشن میں استعمال ہونے والے ای وی ایم اور وی وی پیٹ (34324 بی یو، 34324 سی یو اور 38،749 وی وی پیٹ)کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 17 امیدواروں والی 65-موربی سیٹ پر 02 بیلٹ یونٹ ہوں گی جبکہ سورت کے 163-لمبایت حلقہ میں 44 امیدوار ہوں گے، جس میں تین بیلٹ یونٹ ہوں گی۔

جمعرات کو پہلے مرحلے میں 89 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے کل 788 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں 70 خواتین اور 718 مرد شامل ہیں، جن میں حکمران بی جے پی اور اہم اپوزیشن کانگریس کے امیدوار بھی شامل ہیں۔ پارٹیوں کی کل تعداد 39 ہے۔ ریاست میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے 9 خواتین اور 80 مردوں، اہم اپوزیشن کانگریس نے چھ خواتین سمیت کل89 سبھی سیٹوں پر، عام آدمی پارٹی (آپ)نے 88، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)نے 57 اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے چھ نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں جبکہ 339 آزاد امیدواروں میں 35 خواتین اور 304 مرد شامل ہیں۔ تمام امیدواروں نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے گھر گھر رابطہ مہم زوروشور سے چلایا تھا۔ پہلے مرحلہ کی پولنگ آج یعنی یکم دسمبر کو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔

انتخابات کے پہلے مرحلے میں 163 این آر آئی ووٹر بشمول 125 مرد اور 38 خواتین بھی اپنا حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ ریاست کی 89 اسمبلی سیٹوں کے لیے پہلے مرحلے میں 3331 شہری پولنگ اسٹیشنوں میں 9014 پولنگ اسٹیشن ہیں جب کہ 11071 دیہی پولنگ اسٹیشنوں میں 16,416 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ خصوصی پولنگ اسٹیشنوں میں 89 ماڈل پولنگ اسٹیشن، 89 دیویانگ آپریٹڈ، 89 ماحول دوست، 611 سکھی، 18 نوجوانوں سے چلنے والے پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں 9606 سرویس ووٹرز ہوں گے جن میں 9371 مرد اور 235 خواتین ووٹر، 4945 99 سال سے زیادہ عمر کے، 18 سے 19 سال کی عمر کے 5,74,560 ووٹر شامل ہیں۔

محترمہ بھارتی نے خبررساں اداوں  کو بتایا کہ ریاست میں پہلے مرحلے میں کچھ (06)، سریندر نگر (05)، موربی (03)، راجکوٹ (08)، جام نگر (05)، دیو بھومی دوارکا (02)، پوربندر (02)، جوناگڑھ (05)، گر سومناتھ (04)، امریلی (05)، بھاو نگر (07)، بوٹاڈ (02)، نرمدا (02)، بھروچ (05)، سورت (16)، تاپی (02)، ڈانگ (01)، نوساری (04) اور ولساڈ (05) نشستوں کے لیے 19 اضلاع میں کل 89 نشستوں کے لیے کل 2,39,76,670 ووٹرز ہیں، جن میں 1,24,33,362 مرد، 1,15,42,811 خواتین اور 497 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔پہلے مرحلے کی پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم روکنے کے اصول کے تحت منگل کی شام 5 بجے انتخابی مہم ختم ہو گئی تھی۔ اس کے بعد پولنگ علاقوں میں کوئی غیر مجاز باہری شخص نہیں رہے گا۔

خیال رہے کہ ریاست کے 33 اضلاع کی کل 182 اسمبلی سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ ریاست کی 89 سیٹوں پر پہلے مرحلے میں یکم دسمبر کو اور بقیہ 93 سیٹوں پر دوسرے مرحلے میں 5 دسمبر کو انتخابات ہوں گے۔ دونوں مرحلوں کے ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ایک ساتھ ہوگی اور ووٹنگ کا عمل 10 دسمبر کو مکمل ہوگا۔ ہماچل پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی بھی 8 دسمبر کو ہی ہونی ہے۔

دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں زیادہ سے زیادہ ووٹروں سے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا ’’آج گجرات میں ووٹنگ کا پہلا مرحلہ ہے۔ میں تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں، خاص طور پر پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہ وہ ریکارڈ تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں‘‘۔

اطلاعات کے مطابق ریاست میں پہلے تین گھنٹوں میں 19.13 فیصد سے زیادہ پولنگ ریکارڈ کی گئی۔چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے کہا کہ  صبح 11 بجے تک رائے دہی کا تخمینہ 19.13 فیصد سے زیادہ ہے۔ ضلع تاپی میں سب سے زیادہ 26.47 فیصد، ڈانگ میں 24.99، نرمدا میں 23.73 فیصد، نوساری میں 21.79، موربی ضلع میں 22.27، گر سومناتھ میں 20.75 فیصد اور دیو بھومی دوارکا میں سب سے کم 15.86 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔

ادھر، اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران 19 اضلاع میں 13,065 پولنگ بوتھوں کی لائیو ویب کاسٹنگ کی جا رہی ہے۔ ضلع وار رپورٹس کے مطابق پہلے ایک گھنٹے میں اندازاً5.03 فیصد سے زیادہ پولنگ ہوئی ہے۔

چیف الیکٹورل آفیسر پی بھارتی نے کہا کہ گجرات میں اسمبلی انتخابات کے دوران پولنگ کے عمل پر گہری نظر رکھنے کے لیے ریاست کے 50 فیصد سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں کی لائیو ویب کاسٹنگ کی جا رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں کل 25,430 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ ہوگی۔ ان میں سے 13,065 پولنگ اسٹیشنوں کی لائیو ویب کاسٹ کی جا رہی ہے۔ ودیا سمیکشا کیندر سیکٹر 19 گاندھی نگر میں ریاستی سطح کا مانیٹرنگ روم قائم کیا گیا ہے۔ جہاں سے ان پولنگ اسٹیشنوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ آج پولنگ شروع ہونے سے قبل صبح 6.30 بجے سے شروع ووٹنگ کے عمل کا جائزہ مکمل ہونے تک جاری رہے گا۔

محترمہ بھارتی نے بتایا کہ اس مانیٹرنگ روم میں صبح 6.30 بجے سے 42 ملازمین/افسر پولنگ بوتھ کی ویب کاسٹنگ کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ ریاستی سطح کے مانیٹرنگ روم کے چھ سینئر افسران ویب کاسٹنگ کے ذریعے ووٹنگ کے عمل کو دیکھ رہے ہیں۔ آج پہلے مرحلے میں، کچھ، سوراشٹرا اور جنوبی گجرات کے 19 اضلاع میں 13,065 پولنگ بوتھوں میں سے نصف سے زیادہ کے آپریشن کی لائیو ویب کاسٹنگ کی جا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹنگ کا عمل منصفانہ اور شفاف طریقے سے جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جن اضلاع میں پہلے مرحلے میں پولنگ ہو رہی ہے وہاں ضلعی سطح کا مانیٹرنگ روم بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ ضلعی سطح کے مانیٹرنگ روم میں ضلعی پولنگ اسٹیشنوں کی لائیو ویب کاسٹنگ کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ پولنگ کے عمل کے دوران سینٹرل ریزرو فورس، پولس اہلکار اور مائیکرو آبزرور تعینات کیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جاسکے اور پورے عمل کو ہموار کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ لائیو ویب کاسٹنگ تمام انتظامات کو مضبوط کرے گی۔

ایک خاتون نے بتایا کہ پہلے ووٹ ڈالو پھر گھر کا کام، بزرگ میاں بیوی نے کہا کہ ہم برسوں ووٹ ڈالنے پہلے آتے ہیں۔ پرجوش بزرگ، خواتین اور نوجوان صبح 8 بجے سے پہلے ہی اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آئے۔ کانگریس لیڈر پریش دھانانی سائیکل پر گیس سلنڈر لے کر ووٹ ڈالنے آئے۔ مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے ووٹنگ سے پہلے مندر کا دورہ کیا۔ کرکٹر رویندر  جڈیجہ کی اہلیہ ریوبا جڈیجہ نے اپنا بھی ووٹ  ڈالا۔

مدھیہ پردیش کے گورنر منگو بھائی پٹیل نوساری میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ گجرات کے وزیر پرنیش مودی نے سورت میں ووٹ ڈالا، بی جے پی کے ریاستی صدر سی آر پاٹل نے سورت میں اور سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے بھی راجکوٹ میں صبح 8 سے 9 بجے کے درمیان ووٹ ڈالا۔