مغربی یوپی:مسجد کے باہر سڑک پر نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ،پولیس نے مقدمہ درج کیا

شہر میں کانوڑ یاترا کی وجہ سے متعدد مساجد اور بازار بند ہیں ،پولیس انتظامیہ کے دوہرے رویے سے عوام میں بے چینی

نئی دہلی،مظفر نگر،16 جولائی:۔

ان دنوں ساون کا مہینہ چل رہا ہے ،ملک کے بیشتر حصوں میں کانوڑیوں کاجم غفیر ہے ،متعدد راستے بند ہیں ،کئی نیشنل ہائیوے عوام کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں ۔اس کے علاوہ متعدد شہروں میں دکانیں اور بازار بھی بند ہیں۔جس کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت میں زبر دست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن حکومت اور انتظامیہ کانوڑیوں پر پھول برسانے میں مصروف ہے۔ایک طرف انتظامیہ کا یہ حال ہے اور دوسری طرف مغربی یوپی کے مظفر نگر میں مسجد میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے جمعہ کے دن مسجد کے باہر راستے میں 20۔25 لوگو ں کے نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے ۔یاد رہے کہ کانوڑ یاترا کی وجہ سے شہر کی متعدد مساجد میں تالے بند ہیں ۔جس کی وجہ سے جمعہ کی نماز ادا کرنے میں مسلمانوں کو دقتوں کا سامنا ہے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ  مظفر نگر کے کوتوالی علاقے رحمت نگر میں رحمان مسجد کا بتایا جا رہا ہے ۔گزشتہ 14 جولائی کو جمعہ کے دن لوگوں نے تنگی کی وجہ سے سڑک پر تھوڑی دیر کے لئے نماز ادا کی ۔  ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا، جس میں کچھ لوگ سڑک پر  نماز پڑھتے ہوئے نظر آئے۔   ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سٹی کوتوالی پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی۔اور بیس سے پچیس نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

اے ایس پی آیوش وکرم سنگھ نے بتایا کہ سٹی کوتوالی پولیس کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ جس کے بعد سب انسپکٹر دھرمیندر شیوراں نے شہر کوتوالی میں سڑک پر نماز پڑھنے کا مقدمہ درج کیا۔ مقدمہ درج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو کی بنیاد پر تحقیقات کی گئی اور پتہ چلا کہ جمعہ کے روز رحمت نگر فوارہ چوک کے قریب واقع رحمان مسجد کے امام نسیم 20-25 لوگوں کو مسجد کے باہر سڑک پر نماز پڑھا رہے تھے۔   اس معاملے میں مسجد کے امام  سمیت 20-25 نامعلوم نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ کانوڑ یاترا کی وجہ سے شہر کی متعدد مساجد  میں تالے لگے ہوئے ہیں۔  یاترا کی وجہ سے راستے میں آنے والی کئی مساجد کو بند کر دیا گیا۔ 14 جولائی بروز جمعہ وکاس بھون کے سامنے واقع مسجد عاشق الٰہی، دینا بینک کے سامنے میناکشی چوک کے سامنے واقع مسجد شاہ اسلام اور ناولٹی چوک کے قریب مسجد سواران پرتالے لگے رہے۔ جس کی وجہ سے نمازیوں کو ادھر ادھر بھٹکنا پڑا۔