مغربی بنگال: بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کمار چندر بوس نے شہریت ترمیمی قانون پر اٹھائے سوال

نئی دہلی: مغربی  بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی کے نائب صدر اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتے  چندر کمار بوس نے شہریت ترمیمی قانون پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان  سبھی مذاہب  اور برادریوں  کے لیے ہے۔ انھوں نے شہریت قانون کو لے کر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’اگر سی اے اے 2019 کا کسی مذہب  سے تعلق نہیں ہے تو اس میں صرف ہندو، سکھ، بودھ، عیسائی، پارسی اور جین کا نام کیوں ہے؟ اس میں مسلمانوں کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے؟ شفافیت ہونی چاہیے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا موازنہ کسی  اور ملک  سے نہیں ہونا چاہیے…یہ ایک ایسا ملک  ہے جو سبھی مذاہب  اور برادریوں کے لیے ہے۔

غو رطلب ہے کہ بی جے پی میں اس قانون کے خلاف اس وقت آواز بلند ہونے لگی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی  کی معاون  پارٹی شرومنی اکالی دل نے بھی اس قانون  میں مسلمانوں کو بھی جوڑ نے کی مانگ کی تھی۔ اکالی دل نے جمہوریت اور سیکولرازم کا حوالہ  دیتے ہوئے بی جے پی کے سامنے اپنی مانگ رکھی تھی۔ اکالی دل کے علاوہ لوک جن شکتی پارٹی نے بھی اس  کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔