مسلم ممالک کے سر براہان کا اجلاس،اسرائیلی ظلم کے خلاف محض مذمتی بیان جاری

ریاض ،12نومبر :۔

غزہ میں جاری فلسطینیوں ک قتل عام پر مسلم ممالک کے سر براہان سر جوڑ کر بیٹھے تو لیکن صرف بیان جاری کرنے کے علاوہ کوئی اور ٹھوس اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا۔  سربراہان نے اسرائیل کے حق دفاع کے دعوے اور استدلال کو مسترد کر تے ہوئے فوری جنگ بندی اور امدادی کارورائیاں شروع کرنے کا مطالبہ کیا  ۔

عرب اسلامی مشترکہ سمٹ سربراہ کانفرنس اختتامی اعلامیہ میں غزہ کے اندر جاری اسرائیلی جنگ اور بمباری کو فوری روکنے کے لیے اقدامات پر زور دیا گیا۔عرب ملکوں اور اسلامی ممالک کے سربراہان کی مشترکہ سربراہی کانفرنس سعودی عرب کی میزبانی میں ہفتے کے روز منعقد کی گئی۔اعلامیے میں غزہ کا محاصرہ ختم کرنے، علاقے میں انسانی امداد کی اجازت دینے اور اسرائیل کے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام پر اسلامی ممالک کے سر براہان کی خاموشی نے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے ۔اس مشترکہ اجلاس سے کسی ٹھوس قدم کی توقع تی لیکن یہ مشترکہ کانفرنس بھی محض بیان بازی اور مذمتی بیان سے آگے ن ہیں بڑھ پایا۔

اس کانفرنس میں شریک مسلم وعرب دنیا کے سبھی سربراہان نے   غزہ پر اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی جنگ کو مسترد کر دیا اور کہا ہے اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف حق دفاع کا دعویٰ کوئی جواز نہیں رکھتا۔

مشترکہ سربراہ کانفرنس نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ اعلامیہ میں اسرائیل کی طرف سے ایک ماہ سے زائد عرصے پر محیط اور جاری بمباری کو غیر انسانی اور فلسطینیوں کے قتل عام کا نام دیا گیا ہے۔