مسئلہ کشمیر کے حل اور دفعہ 370 کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: محبوبہ مفتی
سرینگر، اکتوبر 14: جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے، جنھیں گذشتہ روز 14 ماہ کی نظربندی کے بعد رہا کیا گیا تھا، آرٹیکل 370 کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مرکز کا گذشتہ سال 5 اگست کو لیا گیا فیصلہ ’’دن دہاڑے ڈکیتی‘‘ کے مترادف تھا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کو مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اسے دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ایک آڈیو پیغام میں محبوبہ مفتی نے کہا ’’ہم سب کو یہ عہد کرنا ہے کہ ہم گذشتہ سال 5 اگست کو غیر قانونی، غیر جمہوری اور غیر آئینی طور پر چھینی گئی چیز کو واپس لیں گے۔ ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھی کام کرنا پڑے گا جس کے لیے ہزاروں افراد نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔‘‘
پی ڈی پی رہنما نے مزید کہا کہ ’’یہ آسان کام نہیں ہوگا کیوں کہ اس راستے میں مشکلات پیش آئیں گی لیکن اس جدوجہد میں ہماری ثابت قدمی اور عزم ہمارے مددگار ہوں گے۔‘‘
محترمہ مفتی نے ملک کی مختلف جیلوں میں قید کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
انھوں نے کہا ’’جیسے مجھے رہا کیا گیا ہے، اسی طرح ملک کے مختلف جیلوں میں نظربند تمام دیگر افراد (کشمیریوں) کو بھی رہا کیا جانا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ محترمہ مفتی کو گذشتہ رات ایک سال سے زیادہ نظر بند رکھنے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔