مرکز جماعت میں رمضان المبارک کے کچھ یاد گار لمحے
اجتماعیمطالعہقرآن، تذکیراور اعتکاف۔عید کی خوشیوں کے پرکیف مناظر
انتظار نعیم، دلی
نیکیوں کے موسم بہار، رمضان المبارک کا دنیا بھر کے مسلمان جس اشتیاق و بے تابی اور احساس کی پاکیزگی و جذبہ خدا پرستی کے ساتھ انتظار کرتے اور اس کا استقبال کرتے ہیں وہ ان کا طرہ امتیاز ہے۔
دلی کے مشہور علاقہ جامعہ نگر، اوکھلا کے ابوالفضل انکلیو میں واقع جماعت اسلامی ہند کے مرکز دعوت نگر میں نیکیوں کا موسم بہار الحمدللہ دیکھنے کے لایق ہوتا ہے۔ یوں تو جماعت کے کیمپس میں داخل ہونے کے چہار سمت سے کئی راستے ہیں لیکن مشرقی جانب سے دریائے جمنا کے ساحل کی طرف سے کیمپس میں داخل ہوتے ہی خوب صورت و سیع دروازے سے ذرا سا آگے بڑھ کر مرکز جماعت اسلامی ہند کی پرکشش و بلند عمارت نظر آتی ہے جس سے دین و ملت اور تحریک اسلامی کی عظمت و شوکت کا اظہار ہوتا ہے۔ اسلامی فن تعمیر سے مزین و آراستہ عمارت میں داخل ہوتے ہی سامنے نوٹس بورڈ پر آویزاں اطلاع نامہ سے رمضان المبارک کی آمد آمد کا احساس اور مرکز کے اوقات کار کی تبدیلی سے احترام رمضان کا تصور ابھرنے لگتا ہے۔ مرکز کے سال بھر کے معمول کے مطابق رمضان میں بھی صبح ٹھیک ۹ بجے مرکز کے احباب ایک جگہ بیٹھ کر آیت قرآنی یا حدیث رسولؐ سے تذکیر کے ذریعے اپنی کارکردگی کا آغاز کرتے ہیں۔
قرآن نے رمضان کو تقویٰ کے حصول کا ذریعہ بتایا ہے۔ رسول اکرمﷺ نے اس کو غم گساری کا مہینہ بتایا ہے۔ چنانچہ پوری امت مسلمہ ان دونوں پہلووں کی طرف متوجہ رہتی ہے۔ آغاز رمضان سے ہی پورے ملک میں جماعت کی مقامی شاخیں اور اس کی ذیلی تنظیمیں و ادارے امت کے کمزور و ضرورت مند افراد تک پہنچتے اور ان کی غم گساری کی کوشش کرتے ہیں۔ رمضان کے شروع ہوتے ہی مرکز بلڈنگ میں رمضان کٹس کی بڑی تعداد نظر آنا شروع ہو جاتی ہے جس کو شہر کی مقامی جماعتوں تک پہنچانے کا نظم کیا جاتا ہے جو رمضان کی ضرورت کا یہ سامان اپنے علاقوں کے ضرورت مندوں تک پہنچاتے ہیں یا کچھ لوگ جماعت کے دفاتر یا احباب سے خود حاصل کرلیتے ہیں۔
جماعت اسلامی ہند کی اپنے وطن میں اقامت دین کی پرامن آئینی و دستوری جدوجہد اور پورے ملک میں ہمہ وقت جاری رہنے والی اس کی تعلیمی، سماجی، رفاہی و فلاحی خدمات سے واقف اور اس کو پسند کرنے والے ملت کے کتنے ہی حضرات رمضان المبارک میں خود ہی مرکز جماعت تشریف لاکر جماعت کے بیت المال میں اپنی زکوٰۃ و اعانت کی رقوم جمع کرتے ہوئے دل نواز منظر پیش کرتے ہیں۔
جماعت سے براہ راست وابستہ افراد اپنی زکوٰۃ و صدقات کی رقمیں جماعت کے بیت المال میں جمع کرانے کو اپنے لیے لازم کیے رہتے ہیں اور یہ سلسلہ مرکز سے لے کر ملک کے گوشے گوشے میں موجود جماعت کے بیت المالوں کے استحکام اور تحریک کے کاموں کے فروغ کا ذریعہ بنتا ہے۔تحریکوں کے لیے افراد بھی ان کا بڑا سرمایہ ہوتے ہیں لہذا جماعت پورے ملک میں یہ جدوجہد کرتی ہے کہ اس کے واقف کار و متعارف لوگوں کا دائرہ اور اس کی صف میں شامل ہوکر سرگرم سفر رہنے والوں کا حلقہ وسیع سے وسیع تر ہوتا رہتے۔ چناں چہ رمضان المبارک میں مرکز جماعت میں ایک ایسی دعوت افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں مرکز جماعت کے اطراف پورے جامعہ نگر سے این جی او کے دو ڈھائی سو ذمہ داروں کو مرکز کے کانفرنس ہال میں مدعو کیا جاتا ہے جہاں وہ حضرات مرکز کے تمام ذمہ داروں کی موجودگی میں سوال و جواب کی صورت میں جماعت اور اس کے پیغام و خدمات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ بے تکلف مجلس مختلف پہلووں سے افادیت کی حامل ہوتی ہے۔
رمضان المبارک میں ایسا ہی ایک اور پروگرام مرکز میں دلی کے ارکان کا مرکز کے ذمہ داران کے ساتھ منعقد ہوتا ہے۔ ارکان جماعت محترم امیر جماعت اور دیگر ذمہ داران جماعت سے براہ راست ملاقات کی اس مجلس کو تحریک سے متعلق مختلف امور و مسائل کو سوال وجواب کی شکل میں مفید بناتے ہیں۔ پروگرام کا اختتام افطار اور نماز پر ہوتا ہے۔
رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی مرکز جماعت کی بہت سی سرگرمیاں، جماعت کے کیمپس کے وسط میں قائم کی گئی مسجد اشاعت اسلام میں شروع ہوجاتی ہیں۔ بہت ہی خوبصورت، دل کش اور پرسکون فضا کے درمیان تعمیر کی گئی مسجد کو اب شمال جنوب اور مغرب میں بہت زیادہ وسیع کرکے بہت پرکشش بنا دیا گیا ہے۔ رمضان المبارک کا چاند دکھائی دیتے ہی مسجد میں نماز تراویح کی سرگرمیاں شروع ہوجاتی ہیں۔ کیمپس کے مکینوں کے علاوہ اس کے اطراف کے افراد ملت کے لیے یہاں پنچ وقتہ نمازوں کے ساتھ ہی تراویح کا نماز کی ادائیگی کا اطمینان بخش و پرنور ماحول میسر آتا ہے۔پورے رمضان مسجد میں یہ اہتمام ہوتا ہے کہ ہر روز تراویح کی نماز میں جتنا قرآن تلاوت کیا جانا ہوتا ہے اس سے قبل ہی عصر کی نماز کے بعد مختلف احباب کے ذریعہ اس کا خلاصہ پیش کیا جاتا رہتا ہے۔ نمازیوں کے لیے یہ سلسلہ مفید ثابت ہوتا ہے اور تراویح میں قرآن کی سماعت کے فیض میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
مسجد اشاعت اسلام میں پورے رمضان، بعد نماز فجر قرآن یا حدیث رسولؐ کے ذریعہ تذکیر کا سلسلہ بھی قائم رہتا ہے تاکہ ہدایات ربانی اور ارشادات رسالت مآب کی طرف زیادہ سے زیادہ توجہ رہے۔
روزہ شروع ہوتے ہی مسجد سے متصل اس کے پارک میں ہر روز مسافروں اور غربا و مساکین کے لیے جماعت کی جانب سے اجتماعی افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے جس سے دو سو کے قریب افراد پورے رمضان استفادہ کرتے ہیں۔ لاک ڈاون اور کورنا کے سبب ہر طرف پھیلی پریشان کن صورتحال میں مسجد اشاعت اسلام اور جامع مسجد دلی کی طرح جگہ جگہ اس طرح کے اجتماعی افطار کا اہتمام بہت سے مسکین و مسافر روزہ داروں سے تعاون کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
مسجد اشاعت اسلام میں رمضان المبارک کے ہر اتوار کو نماز ظہر کے بعد علمی مجلس کا انعقاد ہوتا ہے۔ ظہر کی نماز کے تقریباً تمام ہی شرکا اس منفرد و مفید پروگرام سے استفادہ کرتے ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے محترم مولانا سید جلال الدین عمری شرکا کے دینی و فقہی سوالات کے تسلی بخش جوابات دیتے آ رہے ہیں۔
مرکز جماعت اسلامی ہند کی مسجد اشاعت اسلام اپنی وسعت و کشادگی اور خوبصورتی کے ساتھ اپنے جمعہ کے خطبات کے لیے بھی اپنے اطراف ہی نہیں بلکہ دور دور تک مشہور ہے جن میں قرآن سنت کی روشنی میں مسائل حیات کی گرہ کشائی کے ساتھ عصری امور و مسائل میں ملت کی رہنمائی کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ مفید خطبات اب جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعہ لمحوں میں دنیا بھر میں عام ہو جاتے ہیں۔ عام دنوں کے ساتھ رمضان کے خطبات جمعہ بھی منصوبہ بندی کے ساتھ وقت اور حالات کی ضرورت کے مطابق دیے جاتے ہیں۔ یہ خطبات جمعہ امیر جماعت اور دیگر ذمہ داران تحریک کے ذریعہ دیے جاتے ہیں جس سے ان میں مزید پرکشش تنوع ہوتا ہے اور ان کی دل چسپی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ رمضان، قرآن کریم کے نزول کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں کی جانے والی نیکیاں اللہ کی بارگاہ میں خصوصیت کے ساتھ قبول ہوتی ہیں، لہٰذا دنیا میں ہر طرف افراد امت قرآن کریم کی بہ طور خاص تلاوت اور اس سے کسب فیض کی کوشش کرتے ہیں۔ مسجد میں نمازوں سے قبل اور نمازوں کے بعد نمازی حضرات قرآن کی تلاوت میں منہمک نظر آتے ہیں۔ مسجد اشاعت اسلام میں رمضان کی طاق راتوں کو تلاش کرنے کی تمنا و آرزو کے ساتھ تمام طاق راتوں میں تراویح کی نماز کے بعد قرآن فہمی کا اجتماعی پروگرام بھی ہوتا ہے جس میں پہلے سے طے شدہ مقاماتِ قرآن کا لوگ اجتماعی طور پر مطالعہ کرتے ہیں جس میں کسی ذمہ دار جماعت کی سرپرستی و رہنمائی نشست کی افادیت میں اضافہ کر دیتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کی سنت کی پیروی اور آپﷺ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے رمضان کے آخری عشرے میں دنیا بھر کی مساجد میں افراد امت خدا پرستی اور پرہیز گاری نیز ہر طرف سے کٹ کر اللہ کی یاد اور اس کے ذکر و عبادت کے لیے یکسو رہنے کی غرض سے معتکف ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ عبادت فرض کفایہ ہے لیکن مرکز کی مسجد میں قرب الہیٰ کے پاکیزہ شوق میں الگ الگ گوشوں اور مختلف مقامات پر جماعت کے کئی ذمہ داران و رفقا اعتکاف کرتے ہیں۔ معتکف کے لیے سفید چادروں سے گھیر کر بنائے گئے گوشے اپنے طراف نور پاشیاں کرتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ اس عبادت کی لذت کو اعتکاف کر کے ہی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
مسجد اشاعت اسلام میں پہلے سے ہی خواتین کے لیے جگہ مخصوص تھی جہاں پردہ کے اہتمام کے ساتھ وہ نمازیں، بالخصوص جمعہ کی نماز ادا کرتی رہی ہیں اور اب وہ جدید تعمیر کے بعد اوپری منزل پر خواتین کے لیے مخصوص کیے گئے مقامات پر نماز ادا کرنے کے لیے اپنے الگ راستوں سے مسجد میں داخل ہو سکیں گی۔
بچوں کی تعلیم کے لیے مسجد میں قائم مدرسہ مسجد کے اطراف کے بچوں اور بچیوں کی قرآن کی تعلیم کی ضرورت کی تکمیل کرتا ہے۔ مسجد کی وسعت کے بعد اب طلبہ و طالبات زیادہ سہولت کے ساتھ حصولِ علم کی تکمیل کر سکیں گے۔
امیر جماعت اسلامی ہند محترم سید سعادت اللہ حسینی نے رمضان سے قبل اپنے ایک خطبہ جمعہ میں کہا تھا کہ انشا اللہ مسجد اشاعتِ اسلام کو تعلیم و تربیت کا مثالی مرکز بنایا جائے گا اور کاموں کے نئے سلسلے شروع کیے جائیں گے۔
مسجد اشاعتِ اسلام میں جمعہ کی نماز کا منظر ہی عید کا سا سماں پیش کرتا ہے لیکن رمضان کے اختتام پر عیدالفطر کی نماز کے لیے جب بہت بڑی تعداد میں مرد و خواتین اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ہونے اور اس کی بارگاہ میں اظہار تشکر کے لیے حاضر ہوتے ہیں تو جماعت کے پورے کیمپس میں بڑا ہی خوش نما اور ایمان افروز منظر نظر آتا ہے۔ نماز کے بعد قرآن و سنت کی روشنی میں حالات حاضرہ پر خطبہ، عیدالفطر اور اس موقع پر گونجنے والی اللہ اکبر، اللہ اکبر کی صدائے دل فریب پورے ماحول کو معطر و منور کرتی رہتی ہے۔
(مضمون نگار’ اسلامی ساہتیہ ٹرسٹ، دلی‘ کے صدر ہیں)
مسجد اشاعت اسلام میں رمضان کی طاق راتوں کو تلاش کرنے کی تمنا و آرزو کے ساتھ تمام طاق راتوں میں تراویح کی نماز کے بعد قرآن فہمی کا اجتماعی پروگرام بھی ہوتا ہے جس میں پہلے سے طے شدہ مقاماتِ قرآن کا لوگ اجتماعی طور پر مطالعہ کرتے ہیں
مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 18 تا 24 اپریل 2021