مرکزی حکومت نے ایک نئی تعلیمی پالیسی کا کیا اعلان، بورڈ امتحانات کو آسان بنانے کا اعلان، اعلیٰ تعلیمی نظام میں بھی کئی تبدیلیاں
نئی دہلی، جولائی 29: مرکز نے آج ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت کہا گیا ہے کہ بورڈ کے امتحانات آسان ہوجائیں گے کیوں کہ اسکول ایسے امتحانات کا انعقاد کریں گے جس میں بنیادی تصورات پر توجہ دی جائے گی۔
اسکول کی تعلیم کی سکریٹری انیتا کروال نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’’کلاس 10 اور 12 کے لیے بورڈ کے امتحانات جاری رکھے جائیں گے، لیکن اس کی اصلاح کوچنگ کلاس لینے کی ضرورت کو ختم کرنے کے لیے کی جائے گی۔ بورڈ کے امتحانات کو جامع ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے نئے سرے سے ڈیزائن کیا جائے گا اور بنیادی صلاحیتوں اور قابلیت کی جانچ کرکے اسے اور بھی آسان بنایا جائے گا۔‘‘
نئی پالیسی کے مطابق طلبا کو کسی بھی تعلیمی سال کے دوران دو مرتبہ بورڈ امتحانات دینے کی اجازت ہوگی – ایک اہم امتحان اور ایک اصلاح کے لیے اگر وہ چاہیں۔
نئے سسٹم میں 12 سال کی اسکولنگ ہوگی اور اس میں تین سال کی آنگن واڑی اور پری اسکول کی تعلیم بھی شامل ہوگی۔
مرکز نے اعلان کیا کہ اب ملک میں اعلی تعلیم کے لیے ایک ہی ریگولیٹر ہوگا اور یہ ایک شفاف خود انکشاف آن لائن نظام پر مبنی ہوگا۔
حکومت نے یہ بھی اعلان کیا کہ انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطحوں پر نصاب کو اس انداز میں تیار کیا جائے گا کہ کثیر الشعبہ تعلیم کو فروغ دیا جاسکے۔ وہ طلبہ جو تحقیق کے حصول کے خواہاں ہیں ان کے لیے MPhil کی ضرورت نہیں ہوگی۔
حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اب وزارت انسانی وسائل کی ترقی کو وزارت تعلیم کے نام سے جانا جائے گا۔
واضح رہے کہ موجودہ قومی تعلیمی پالیسی میں آخری ترمیم 1992 میں کی گئی تھی۔