مدھیہ پردیش پولیس کے ذریعے ایک مزدور جوڑے کو بے رحمی سے پیٹنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملے کی تحقیقات کا حکم جاری

چندی گڑھ، 16 جولائی: مدھیہ پردیش پولیس کے ذریعے ایک دلت جوڑے کو زمین سے بے دخل کرنے کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے بے رحمی کے ساتھ پیٹنے پر سخت تنقید کے بعد ریاست کے وزیر اعلی نے اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے گونا شہر میں کالج کے لیے مختص سرکاری اراضی کے پلاٹ سے اس جوڑے کو ہٹایا جارہا تھا۔

پولیس تشدد کی ویڈی وائرل ہونے کے بعد ریاستی حکومت نے بدھ کی شام ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) کو تبدیل کردیا ہے۔

واضح رہے کہ منگل کو پیش آئے ایک واقعے میں مدھیہ پردیش میں پولیس نے ایک جوڑے کو سرکاری زمین سے ہٹانے کے لیے ضرور سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا، جہاں وہ کسی اور کے لیے کام کر رہے تھے۔

ضلع کلکٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ جب عہدیداروں نے انہیں کھیت خالی کرنے کو کہا تو انھوں نے احتجاج کیا اور کیڑے مارنے والی دوا پی لی۔‘‘

کلکٹر نے دعویٰ کیا کہ جوڑے نے اسپتال جانے سے بھی انکار کردیا تھا، لہذا پولیس کو انھیں اسپتال لے جانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔‘‘

وہیں حزب اختلاف نے اس واقعے کے بعد حکومت اور پولیس کی بربریت پر سوالات اٹھائے ہیں۔