مدھیہ پردیش سیاسی بحران: کانگریس کے 20 ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑی، بی جے پی جیوترادتیہ سندیا کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کرے گی

نئی دہلی، 10 مارچ: مدھیہ پردیش میں کانگریس پارٹی چھوڑنے والے اراکین اسمبلی کی تعداد 20 ہوگئی ہے، جس کے بعد کانگریس کے باغی رہنما جیوترادتیہ سندیا نے آج صبح وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ریاست میں پارٹی میں ایک بڑا بحران پیدا کردیا۔

امکان ہے کہ آج شام کو دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں سندھیا بی جے پی میں شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ کانگریس کے مزید پانچ اراکین اسمبلی آج شام تک استعفیٰ دیں گے۔ زیادہ تر باغی ایم ایل ایز کو بنگلور لایا گیا تھا اور انھیں وہاں کے ایک ہوٹل میں پناہ دی گئی ہے۔

اگر کانگریس کے 20 باغی اراکین اسمبلی کے استعفے قبول کرلیے جائیں تو ڈیڑھ سالہ کمل ناتھ حکومت اقلیت میں آجائے گی کیونکہ اسے صرف 120 ایم ایل اے کی حمایت حاصل رہے گی- کانگریس کے 114 اور بقیہ سماج وادی پارٹی، بی ایس پی اور آزاد ممبران۔

230 ممبران کی اسمبلی میں ایک پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے کم سے کم 116 ایم ایل اے کی حمایت کی ضرورت ہے۔ چونکہ بی جے پی کے ایوان میں 107 ارکان اسمبلی ہیں لہذا وہ باغی ایم ایل اے کی حمایت سے آسانی سے حکومت تشکیل دے سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ جلد ہی ریاست میں راجیہ سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کے ترجیحی امیدوار کے طور پر سندیا کو میدان میں اتارا جائے گا۔ کہا جارہا ہے کہ بی جے پی کے 107 ارکان اسمبلی اور کانگریس کے 20 ممبران اسمبلی کے ایوان سے استعفیٰ دینے کے ساتھ ہی سندھیا کی جیت یقینی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ راجیہ سبھا کے انتخاب کے بعد سندھیا کو کابینہ میں بھی شامل کیا جائے گا۔