مدھیہ پردیش :بھوپال کے ست پوڑہ بھون میں لگی  آگ پر سیاست گرم، اپوزیشن نے لگایا سنگین الزام

نئی دہلی ،13جون :۔

مدھیہ پردیش میں رواں سال نومبر میں الیکشن ہونے والے ہیں اس سے قبل تمام سیاسی پارٹیوں کی انتخابی سر گرمیاں شروع ہو گئی ہیں ۔اس لئے کوئی بھی واقعہ خواہ کسی بھی نوعیت کا ہو اس کو سیاسی زاویئے سے دیکھنا ہر سیاسی پارٹی کی مجبور ی ہے ۔بھوپال کے ست پوڑہ بھون میں  گزرہ روز لگی آگ    پر بھلے ہی قابو پالیا گیا ہواور آگ اب 14 گھنٹے گزرنے کے بعد ٹھنڈی ہو گئی ہو لیکن مدھیہ پردیش کی سیاست گرم ہے ۔

اس آتشزدگی میں اپوزیشن کانگریس پارٹی نے حکومت پر سرکاری فائلوں کو دانستہ طور پر جلانے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے   ایک آزاد ایجنسی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ جس پر حکومت نے جواب دیا کہ تمام فائلیں ہارڈ ڈسک اور پین ڈرائیو میں محفوظ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھوپال کے ست پوڑہ عمارت میں لگی آگ پر تقریباً 14 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے۔    مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد ایجنسی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تقریباً 12 ہزار سرکاری فائلیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔خیال رہے کہ اس عمارت کی دوسری منزل پر قبائلی بہبود محکمہ کا دفتر ہے ۔آگ لگنے کے بعد ظاہر سی بات ہے دفتر میں رکھے ریکارڈ اور فائلیں بھی جلیں گی ،اس لئے کانگریس پارٹی نے اس آتشزدگی کے واقعہ پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیو راج حکومت آئندہ الیکشن میں اپنی شکست کو دیکھ کر پہلے ہی اپنی بد عنوانی سے متعلق فائلوں کو تباہ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے  اور یہ آگ بھی اسی کا پیش خیمہ ہے ۔

ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ تمام فائلیں ہارڈ ڈسک اور پین ڈرائیو میں محفوظ ہیں، اس میں تھوڑی محنت لگے گی لیکن سب مل جائے گا۔ یہاں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے بھی آج اس معاملے پر جائزہ میٹنگ کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ابتدائی معلومات کے مطابق ست پوڑہ بھون کی تیسری منزل پر اے سی میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے یہ آگ لگ گئی۔ جس کے بعد آگ چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل تک پھیل گئی۔ فائر ڈیپارٹمنٹ، ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کی مدد سے آگ پر قابو پالیا گیا۔ آگ بجھانے کے لیے سی آئی ایس ایف، ایئرپورٹ اتھارٹی کی مدد بھی لی گئی۔ ست پوڑہ بھون کی تیسری منزل قبائلی بہبود کا محکمہ ہے۔ آگ لگنے کے بعد وزیراعلیٰ نے تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو پیش کرے گی۔

آج وزیر اعلیٰ نے اس معاملے پر ایک جائزہ میٹنگ بھی کی ہے۔ اپوزیشن نے کہا کہ یہ کرپشن کی ایک اور مثال ہے، یہ آگ لگ گئی ہے یا لگائی گئی ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ اب تک 12 ہزار کہا گیا، پتہ نہیں کتنی ہزار فائلیں جل چکی ہیں۔ اس کا مقصد کیا تھا؟ یہ کرپشن کا بڑا کیس ہے۔ اس کی مکمل تحقیقات ہو ہو ، کسی آزاد ایجنسی سے تحقیقات ہونی چاہیے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر نروتم مشرا نے کہا کہ بہت سی جگہوں پر فائلوں کو چپس کے اندر، پین ڈرائیو میں، ہارڈ ڈسک میں رکھا جاتا ہے۔ محنت لگے گی لیکن سب کچھ مل جائے جائے گا۔ معاملے کی اعلیٰ سطحی انکوائری ہوگی۔ اس معاملے کی رپورٹ 3 دن میں آجائے گی۔