لکھیم پور کھیری تشدد: مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کو پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا
نئی دہلی، اکتوبر 10: مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو ہفتہ کی دیر رات اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں 3 اکتوبر کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا ہے، جس پر اس معاملے میں قتل کا الزام لگایا گیا ہے۔ مشرا کو 12 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا۔
گرفتاری کے بعد اسے لکھیم پور کھیری ڈسٹرکٹ جیل لے جایا گیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل اوپیندر اگروال نے، جو اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں، صحافیوں کو بتایا کہ آشیش مشرا کو تفتیش کے دوران تعاون نہ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
اگروال نے کہا ’’ہم اسے عدم تعاون کی بنیاد پر حراست میں لے رہے ہیں اور منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس کے بعد مسلسل تفتیش کی جائے گی۔‘‘
اے این آئی کے مطابق مشرا کے وکیل اودیش کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ پیر کو ایک مجسٹریٹ عدالت یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا آشیش مشرا کو پولیس تحویل میں بھیجا جائے یا نہیں۔
مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران 3 اکتوبر کو ضلع لکھیم پور کھیری میں تشدد کے بعد چار کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ ایک گاڑی جو مرکزی وزیر اجے مشرا کے قافلے کا حصہ تھی مظاہرین پر چڑھ گئی۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کی ہے۔
دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق 40 سے زیادہ احتجاج کرنے والی کسان یونینوں کی مشترکہ تنظیم سمیکت کسان مورچہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی وزیر اجے مشرا کو قتل، سازش اور انتشار پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا جائے۔ کسانوں نے مرکزی کابینہ سے وزیر کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
مطالبہ پورا نہ کیے جانے کی صورت میں کسانوں نے پورے اتر پردیش اور ہر ریاست میں کسانوں کے ساتھ لکھیم پور کھیری سے ’’کسان یاترا‘‘ نکالے جانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا۔
آشیش مشرا کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب اتر پردیش انتظامیہ کو اس معاملے میں کارروائی میں تاخیر پر سپریم کورٹ سمیت کئی اداروں کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
جمعہ کو سماعت کے دوران چیف جسٹس این وی رمنا کی قیادت والی بنچ نے پوچھا تھا کہ آشیش مشرا کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔
عدالت نے اترپردیش حکومت سے پوچھا ’’ہم کیا پیغام بھیج رہے ہیں؟ عام حالات میں اگر 302 کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے تو پولیس کیا کرتی ہے؟ جاؤ اور ملزم کو گرفتار کرو۔‘‘
ہفتہ کو گرفتاری سے قبل آشیش مشرا نے جمعہ کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس سمن کو نظر انداز کر دیا تھا۔
جمعرات کو پولیس نے بنبیر پور گاؤں کے رہنے والے لووکش اور تحصیل نگہاسن میں رہنے والے آشیش پانڈے کو بھی گرفتار کیا تھا۔ دونوں مبینہ طور پر اشیش مشرا کے معاون ہیں۔