لکھنؤ میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران تشدد کے ملزموں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
لکھنؤ، 15 مارچ: لکھنؤ پولیس نے جمعہ کے روز یوپی گینگسٹرس اور اینٹی سوشل ایکٹیویٹیشن (روک تھام) ایکٹ 1986 کے تحت لکھنؤ میں سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران تشدد کا ارتکاب کرنے کے الزام میں 28 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تمام 28 ملزمین جن پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان کا تعلق مسلم برادری سے ہے۔
لکھنؤ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے ٹھاکر گنج کے علاقے میں ستھکھنڈا پولیس چوکی کو "مارنے کے ارادے” سے آگ لگا کر پولیس ٹیم پر فائر کیا تھا۔ ان پر دیگر سرکاری دفاتر کو نقصان پہنچانے اور لوٹ مار کرنے اور سرکاری / نجی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
لکھنؤ پولیس کے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق ملزموں پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ تفتیش نے تصدیق کی ہے کہ انھوں نے "حکومت مخالف سرگرمیاں” کرنے کے لیے ایک "گینگ” کی سازش کی تھی، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ 28 ملزمان جن میں ان کے مبینہ "گینگ لیڈر” محمد طاہر بھی شامل ہیں، ان پر بھی آئی پی سی کی مختلف دیگر دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔