لوک سبھا انتخابات2024: سی اے اے کا جن پھر بوتل سے باہر

مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر کا دعویٰ ، سی اے اے ایک ہفتے کے اندر ملک بھر میں نافذ ہو جائے گا

کولکاتہ،نئی دہلی، 29 جنوری :

لوک سبھا انتخابات 2024 کی آمد کے ساتھ ہی بی جے پی تمام متنازعہ اور خاص طور پر مسلمان مخالف قوانین کو متعارف کرانے کا ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔اترا کھنڈ میں یکساں سول کوڈ بل پاس کرنے کی تیاری کے ساتھ ہی مغربی بنگال میں سی اے اے کو جلد نافذ کرنے کے اعلان نے بی جے پی کی انتخابی ایجنڈے کو واضح کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو ایک ہفتے کے اندر اندر ملک میں نافذ کر دیا جائے گا۔

ایک نیوز چینل کے ساتھ انٹرویو کے دوران، مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں متوا برادری  کی اکثریت والے گاوں بنگاو ں سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شانتنو ٹھاکر نے کہا کہ اس قانون کو سات دنوں کے اندر تیزی سے نافذ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 2019 میں مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے ذریعہ لائے گئے سی اے اے کا مقصد 31دسمبر 2014سے پہلے بھارت میں آباد بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائیوں سمیت ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت فراہم کرنا ہے ۔واضح رہے کہ اس قانون کے اعلان کے ساتھ ملک بھر میں مسلمانوں اور دلتوں نے احتجاج کیا تھا۔

شانتنو ٹھاکر متوا کمیونٹی کے رہنما ہیں ،بتایا جا رہا ہے کہ سی ا ے اے سے متوا برادری کو زبر دست فائدہ ہوگا ۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکزی وزیر  ٹھاکر نے کہا کہ سی اے اے کو بہت جلد لاگو کیا جائے گا۔ اسے سات دنوں کے اندر لاگو کر دیا جائے گا۔” بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت ٹھاکر نے اتوار کے روز ایسا ہی تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھاکہ اس سال لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک میں سی اے اے کو نافذ کردیا جائے گا۔ متوا برادری ریاست کی درج فہرست ذات کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ یہ کمیونٹی 1950 کی دہائی سے مغربی بنگال میں نقل مکانی کر کے آئی تھی۔ نوے کی دہائی کے بعد سے، مغربی بنگال میں سیاسی جماعتوں نے متوا برادری کی حمایت حاصل کرنے کی سرگرمی سے کوشش کی ہے۔متو ا برادری قابل ذکر آبادی اور ایک ساتھ متحد ہو کر ووٹ دینے کے ان کے رجحان کی وجہ سے تمام پارٹیوں کی نظر ان پر ہوتی ہے اور جس طرح وہ جھکے خاص اثر ڈالتے ہیں۔اس لئے تمام پارٹیاں انہیں ووٹ بینک کی طرح سمجھتی ہیں۔مانا جا رہا ہے کہ سی اے اے کے نفاذ سے متوا برادری کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ پچھلے مہینے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہرایا تھا کہ سی اے اے کا نفاذ ناگزیر ہے کیونکہ یہ ملک کا قانون ہے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں ممتا حکومت ہمیشہ اس قانون کے خلاف کھڑی رہی ہے۔اور ممتا بنرجی نے سختی سے سی اے اے کو بنگال میں نافذ کرنے سے منع کرتی رہی ہیں۔شانتنو کے اس بیان کے بعد بنگال ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں سیاسی گلیاروں میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔