لاک ڈاؤن کے بعد پہلے ہفتے کو آزمائشی سرگرمی کے طور پر دیکھیں، مرکز نے صنعتوں کو نئے رہنما خطوط میں کہا
نئی دہلی، مئی 10: اے این آئی کے مطابق مرکز نے آج ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد مینوفیکچرنگ کی صنعتوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہفتے کو ’’ٹیسٹ یا ٹرائل رن‘‘ سمجھا جانا چاہیے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن 3 مئی کو ختم ہونا تھا، تاہم اب یہ ایک اور توسیع کے بعد 17 مئی کو ختم ہوگا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مینوفیکچرنگ یونٹوں کو شروع کرتے وقت احتیاطی تدابیر کی ایک فہرست بنائی ہے۔ وزارت داخلہ نے ریاستوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ ’’لاک ڈاؤن کے دوران کئی ہفتوں کے لاک ڈاؤن اور صنعتی یونٹوں کی بندش کی وجہ سے یہ ممکن ہے کہ کچھ آپریٹرز قائم شدہ معیاری آپریٹنگ طریقۂ کار پر عمل نہ کرتے ہوں۔ نتیجے کے طور پر کچھ مینوفیکچرنگ سہولیات، پائپ لائنز، والوز وغیرہ میں بقایا کیمیکل ہو سکتے ہیں، جن سے خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ مضر کیمیکلز اور آتش گیر مادے رکھنے والی اسٹوریج کی سہولیات کے لیے بھی یہی بات ہے۔‘‘
نئی ہدایات آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم شہر میں ایک کیمیائی پلانٹ سے زہریلی گیس کے اخراج کی وجہ سے 11 افراد کی ہلاکت اور ہزاروں افراد کے بیمار پڑنے کے تین دن بعد سامنے آئیں۔ گیس کا اخراج ایل جی پولیمر پلانٹ میں ہوا تھا، جب کارکن دوبارہ کام شروع کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
حالیہ رہنما خطوط میں حکومت نے صنعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ کارکنوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے ’’حفاظت کے تمام اصولوں کو یقینی بنائیں اور اعلی پیداوار کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں۔‘‘
Ministry of Home Affairs (MHA) issues guidelines for restarting manufacturing industries after lockdown. "While restarting the unit, consider the first week as the trial or test run period; ensure all safety & protocols, & don’t try to achieve high production targets”, says MHA. pic.twitter.com/WC1l55LkVx
— ANI (@ANI) May 10, 2020
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاستوں کو بڑے حادثاتی خطرہ والے یونٹوں کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان کو نافذ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ خطرے کو کم کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ مخصوص ملازمت پر کام کرنے والے ملازمین کو حساس بنایا جائے اور انھیں عجیب و غریب آوازوں یا بو، کھلے ہوئے تاروں، کمپن، لیک، دھواں، غیر معمولی گھماؤ، بے قاعدگی سے پیسنے یا دیگر ممکنہ طور پر اس طرح کی غیر معمولی چیزوں کی شناخت کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا جائے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے فیکٹریوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ہر دو سے تین گھنٹے میں خاص طور پر عام علاقوں میں صفائی ستھرائی کا معمول برقرار رکھیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ رہائش کے لیے کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور آلودگی پھیلانے کو کم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن کو باقاعدگی سے انجام دینے کی ضرورت ہے۔