لاک ڈاؤن: احمد آباد میں مہاجر مزدوروں اور پولیس کے مابین تصادم
احمد آباد، مئی 18: گجرات میں بدستور تارکین وطن مزدوروں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جو اپنے آبائی مقامات کو واپس جانا چاہتے ہیں۔
راجکوٹ میں 17 مئی کو اسی طرح کے واقعات کے ایک دن بعد آج 18 مئی کی صبح ناراض تارکین وطن مزدوروں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ احمد آباد (IIMA) کے قریب پولیس اہلکاروں سے جھڑپ کی۔
پولیس کو تارکین وطن مزدوروں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کرنا پڑا، جو شہر کے وسترپور علاقے میں IIMA کے نئے کیمپس میں تعمیراتی سائٹ میں کام کرتے ہیں۔
تقریباً 100 تارکین وطن مزدور تعمیراتی مقام کے قریب جمع ہوئے اور کھانا، اجرت اور انھیں ان کے آبائی مقام واپس بھیجنے کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ جب پولیس ہجوم کو منتشر کرنے آئی تو ان کے مابین ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔
پولیس نے بتایا کہ مشہور بزنس مینجمنٹ اسکول کے نئے کیمپس کے سامنے سڑک پر کارکنوں کی طرف سے پتھراؤ کرنے کی شکایات کے بعد وہ موقع پر پہنچ گئے۔
50 کو حراست میں لیا گیا
واقعے کے بعد پولیس نے 50 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔17 مئی کو بھی ایسے ہی ایک واقعے میں ایک صنعتی علاقے میں راجکوٹ کے قریب تشدد پھیل گیا، جہاں پولیس اور تارکین وطن مزدوروں کے مابین ان کو ان کے آبائی ریاست واپس بھیجے جانے کے معاملے پر جھگڑا ہوا۔
واضح رہے کہ جب سے COVID-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، تب سے گجرات میں سورت، گاندھ دھام، راجکوٹ اور احمد آباد میں تارکین وطن مزدوروں اور پولیس کے مابین تشدد کے ایک درجن کے قریب واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔
اگرچہ گجرات میں تارکین وطن کی صحیح تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، لیکن اندازے کے مطابق یہاں تقریباً تین لاکھ تارکین وطن مختلف صنعتی مقامات پر کام کر رہے ہیں۔
ابھی تک ریاستی حکومت نے چار لاکھ تارکین وطن کارکنوں کو واپس بھیجنے کے لیے 300 سے زیادہ خصوصی ٹرینوں کا بندوبست کیا ہے۔