علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی ایک ’’چھوٹا ہندوستان‘‘ ہے، ملک کو اس پر فخر ہے: وزیر اعظم مودی
علی گڑھ (اترپردیش)، دسمبر 22: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی (اے ایم یو) کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کے دوران اپنی تقریر میں کہا کہ یہ ایک ایسا سرکردہ ادارہ ہے جس نے ہندوستان کو فخر بخشا ہے۔ اس پروگرام میں اے ایم یو کے چانسلر سید مفضل سیف الدین اور مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشانک بھی موجود رہے۔
مودی نے کہا ’’اے ایم یو کی عمارتوں سے وابستہ تعلیم کی تاریخ ہندوستان کا قیمتی ورثہ ہے… میں اکثر اپنے غیر ملکی دوروں کے دوران اے ایم یو کے سابق طالب علموں سے ملتا ہوں، جو بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ انھوں نے اے ایم یو سے تعلیم حاصل کی ہے۔ دنیا میں وہ جہاں بھی جاتے ہیں، اے ایم یو کے سابق طلبا ہندوستان کے بھرپور ورثے اور ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں… اپنی 100 سالہ تاریخ میں اے ایم یو نے لاکھوں زندگیوں کی تشکیل کی ہے، انھیں جدید اور سائنسی سوچ دی اور معاشرے کے لیے کچھ کرنے کی ترغیب دی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اے ایم یو کے ذریعے کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران معاشرے کی مدد کرنا بےمثال تھا۔ مودی نے کہا ’’مفت میںں ہزاروں ٹیسٹ لینا، قرنطینہ مراکز بنانا، پلازما بینک بنانا اور پی ایم کیئر فنڈ میں بڑی رقم عطیہ کرنا معاشرے کے تعلق سے آپ کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سب کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے یکساں مواقع حاصل ہوں گے، وزیر اعظم مودی نے کہا ’’ملک اس راہ پر گامزن ہے جہاں ہر شہری کو بلا امتیاز ملک میں ہونے والی ترقی کے ثمرات ملیں گے۔ ملک اس راہ پر گامزن ہے جہاں ہر شہری کو اپنے آئینی حقوق اور اپنے مستقبل کے بارے میں یقین دلایا جائے۔‘‘
مودی نے مزید کہا کہ ’’ملک اس راہ پر گامزن ہے جہاں کسی بھی شہری کو اس کے مذہب کی وجہ سے پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا اور ہر ایک کو یکساں مواقع میسر ہوں گے تاکہ ہر ایک اپنے خوابوں کو پورا کر سکے۔‘‘
اس تقریب کے دوران وزیر اعظم نے یونی ورسٹی کی صد سالہ تقریبات کے حصے کے طور پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔
واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی نے اس سال 14 ستمبر کو بطور یونی ورسٹی 100 سال مکمل کیے۔ یہ ہندوستان کی سب سے قدیم یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔