عدالت نے پولیس سے کہا کہ دہلی فسادات کے ملزم کو محض ’’بد کردار‘‘ کے ٹیگ کی وجہ سے جیل میں قید نہیں رکھا جا سکتا
نئی دہلی، ستبمر 10: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے پولیس کے اس موقف کو مسترد کردیا کہ شمال مشرقی دہلی میں فروری میں ہونے والے تشدد کے الزام میں ایک شخص کو ضمانت نہیں دی جانی چاہیے کیوں کہ وہ ایک "بد کردار‘‘ تھا۔
عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ایک شخص ’’صرف اس ٹیگ کی وجہ سے‘‘ جیل میں قید نہیں رہ سکتا اور اسے ضمانت دے دی گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے نیرج نامی ملزم کو 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی اور ہدایت کی کہ وہ علاقے میں امن و ہم آہنگی برقرار رکھے اور گواہوں پر اثر انداز نہ ہو یا ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرے۔
عدالت نے اس سے آروگیہ سیتوو ایپ انسٹال کرنے کو بھی کہا۔
سماعت کے دوران خصوصی سرکاری وکیل نریش کمار گور نے عدالت کو بتایا کہ نیرج دارالحکومت کے علاقے بھجن پورہ میں فسادات کے دوران چوری اور توڑ پھوڑ کے معاملے میں مطلوب تھا۔ استغاثہ نے بتایا کہ نیرج کو ایک شریک ملزم کے انکشاف کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، جس کی شناخت مہیش کے نام سے کی گئی ہے۔
گور نے استدلال کیا کہ ملزم فسادات کے 10 مقدمات میں ملوث تھا۔ گور نے مزید کہا ’’اس کے علاوہ ایک سابقہ مجرم ہونے کے ساتھ ساتھ وہ علاقے کا ایک ’’بد کردار‘‘ آدمی ہے اور اگر وہ اس مرحلے پر ضمانت پر رہا ہوتا ہے تو وہ گواہوں کو دھمکیاں دے سکتا ہے۔‘‘
اس دوران نیرج کے وکیل اشوک کمار نے استدلال کیا کہ اس کے خلاف سی سی ٹی وی فوٹیج یا کال ریکارڈ کے لحاظ سے کوئی الیکٹرانک ثبوت موجود نہیں ہے۔
ان کے دلائل سننے کے بعد جج یادو نے مشاہدہ کیا کہ استغاثہ اس معاملے میں درخواست گزار کے کردار کو شریک ملزم منیش سے مختلف نہیں کر سکتا ہے، جو ضمانت پر رہا ہو چکا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ’’اس معاملے میں درخواست دہندہ کو صرف اس وجہ سے جیل میں قید نہیں رکھا جا سکتا کہ وہ اس علاقے کا ایک ’’بدکردار‘‘ شخص ہے۔‘‘