صحافی ونود دعا کے خلاف دہلی فسادات کی مبینہ طور پر غلط تصویر پیش کرنے اور جعلی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج
نئی دہلی، جون 6: پی ٹی آئی کے مطابق دہلی پولیس نے جمعہ کے روز کہا کہ انھوں نے صحافی ونود دعا کے خلاف فروری میں دارالحکومت میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کو غلط انداز میں پیش کرنے اور اپنے یوٹیوب شو کے ذریعے جعلی خبروں کو پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
دعا کے خلاف ایف آئی آر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان نوین کمار کی ایک شکایت پر درج کی گئی ہے۔ بی جے پی رہنما نے دعا پر یوٹیوب پر "دی ونود دعا شو” کے ذریعے جعلی خبریں پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ کمار نے یہ بھی الزام لگایا کہ دعا نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے دہلی میں ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کو "بغیر دانتوں والا” کہا۔
شکایت کنندہ نے دعا کے یوٹیوب کے ایک ویڈیو کا حوالہ بھی دیا، جس میں انھوں نے کانگریس کے سابق رہنما جیوترا دتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کی بات کی ہے اور ان کے تبصروں کو نیچا قرار دیا ہے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ دعا نے کہا تھا کہ ویاپم گھوٹالہ مدھیہ پردیش میں اس وقت ہوا، جب بھگوا پارٹی برسر اقتدار تھی۔
کمار نے اپنی شکایت میں کہا ’’صحافی مسٹر ونود دعا نے واضح طور پر جھوٹ بولا ہے یا واقعات کی سیریز کے بارے میں اپنے ناظرین کو غلط معلومات فراہم کی ہیں۔‘‘ اس نے کہا کہ یہاں پرانے واقعات کا ایک سلسلہ ہے جہاں حکومت، پولیس اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف عجیب و غریب الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ رپورٹنگ گمراہ کن سیاق و سباق سے بھری ہوئی ہے۔
کمار کی شکایت کے بعد پولیس نے دعا کے خلاف دفعہ 290 (مقدمات میں عوامی توہین کی سزا)، 505 (عوامی فسادات پر مبنی بیانات) اور 505 (2) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
دریں اثنا دعا نے کہا کہ پولیس کے ذریعے ان سے رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے دی وائر کو بتایا ’’شکایت کے بارے میں دہلی پولیس ابھی تک مجھ سے رابطے میں نہیں ہے۔ ایک بار جب پولیس سے رابطہ ہو گیا تو میں اگلی کارروائی کروں گا۔‘‘
صحافی ونود دعا مودی کی زیرقیادت حکومت کے بارے میں شدید تنقیدی نظریات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ 2018 میں انھوں نے یہ کہہ کر ایک بہت بڑا تنازعہ کھڑا کیا تھا کہ می ٹو موومنٹ نے لوک سبھا انتخابات کے نتیجے میں آنے والے مہینوں میں اہم سوالات سے توجہ ہٹا دی تھی۔ دستاویزی فلم ساز نشتھا جین نے بھی ان پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔