شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں کے درمیان پولیس فائرنگ معاملہ: کرناٹک ہائی کورٹ نے حکومت کو عدالتی تحقیقات کی درخواست پر بھیجا نوٹس

بنگلور، جنوری 15: کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو منگلور میں 19 دسمبر کو ہونے والی پولیس فائرنگ کی عدالتی تحقیقات کے لیے داخل ایک پی آئی ایل پر نوٹس جاری کیا، جس میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دو مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی کے محمد اقبال ایلیمیٹ اور بی عمر کی طرف سے دائر درخواست میں ہائی کورٹ کے ایک موجودہ/ سابق جج سے پولیس کے ذریعہ تشدد اور زیادتی کے استعمال کے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں نے منگلور پولیس کمشنر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور تحقیقات کرنے کی ہدایت بھی کی تھی جنھوں نے مبینہ طور پر فائرنگ کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس ابھے اوکا اور جسٹس ہیمنت چندنگودر پرمشتمل ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

منگلور میں پولیس کی فائرنگ سے عبدالجلیل اور نوشین بینگری ہلاک ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے کچھ دن بعد ریاستی وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور معاوضے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں ریاستی حکومت نے اپنا اعلان واپس لے لیا۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے علاوہ آسام اور اتر پردیش میں سی اے اے مخالف مظاہروں پر پولیس کی فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔ اکیلے اتر پردیش میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے۔