شہریت ترمیمی قانون: آسام میں احتجاج بے قابو، غیر معینہ کرفیو، انٹرنیٹ خدمات معطل، فوج تعینات

گوہاٹی: آسام میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کی مخالفت میں ہو رہے احتجاج کو روکنے اور ریاست کی حالت میں تیزی سے بہتری لانے کے لیے انتظامیہ نے گوہاٹی سمیت مختلف شہروں میں غیر معینہ مدت کا کرفیو لگانے اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے فوج کو طلب کیا ہے۔

سی اے بی کی مخالفت میں جاری مظاہروں کی وجہ سے گوہاٹی سے کئی پروازیں منسوخ ہونے کے ساتھ ہی ریاست میں ہوائی جہاز اور ریلوے خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

گورنر جگدیش مکھی اور وزیر اعلی سرواند سونووال نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ سونووال نے ایک طبقے کے لوگوں پر سی اے بی کے معاملے پر غلط فہمی اور ریاست میں امن و امان میں خلل پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سی اے بی کو لاگو کرکے ریاست کی ثقافت اور زبان کے ساتھ ساتھ سیاسی اور زمین کے حقوق کی حفاظت کے لیے پابندعہد ہے۔

سی اے بی کی مخالفت میں جاری احتجاج کو دیکھتے ہوئے گوہاٹی اور ڈبروگڑھ میں بدھ کے روز غیر معینہ مدت کا کرفیولگایا گیا ہے جبکہ سونت پور ضلع کے تیزپور اور ڈھكياجلي تھانہ علاقوں میں جمعرات کو کرفیو نافذ رہا۔ تنسكيا اور جورہاٹ میں آج رات کے وقت میں کرفیو لگایا گیا ہے۔

گوہاٹی، ڈبروگڑھ، تنسكيا، تیزپوراور جورہاٹ میں مختلف جگہوں سے فوج کو بلا لیا گیا ہے اور صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے فوج کے جوانوں نے گشت کی اور انتظامی حکام نے قانونی نظم و نسق کا جائزہ لیا۔ ریاست کے 10 اضلاع میں گذشتہ شام سے 24 گھنٹے کے لیے معطل کی گئی انٹرنیٹ خدمات اگلے حکم تک ملتوی کر دی گئی ہیں۔ ریاست کے 11 اضلاع میں تعلیمی ادارے بھی 22 دسمبر تک کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

(ایجنسیاں)