شمال مشرقی دہلی میں مسلم مخالف فسادات کے دوران فسادیوں نے 11 مساجد سمیت 18 مسلم مذہبی مقامات میں توڑ پھوڑ کی: دہلی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ
نئی دہلی، جولائی 23: دہلی اقلیتی کمیشن نے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق اپنی حقائق سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندو اکثریتی علاقوں میں واقع 18 مسلم مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندو مندروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی مسلمانوں کے ذریعہ مندروں اور ہندو مذہبی مقامات کی حفاظت کی گئی تھی۔
اقلیتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق فسادات کے دوران 11 مساجد، پانچ مدرسے، ایک قبرستان اور ایک مزار میں توڑپھوڑ کی گئی۔
اس رپورٹ میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جب مشتعل افراد مساجد، مدرسوں اور قبرستانوں پر حملہ کر رہے تھے تو مقامی مسلمانوں کی طرف سے کیے گئے فون کالوں پر پولیس اور فائر بریگیڈ نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
فسادیوں نے مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور متعدد مساجد میں قرآن مجید کی کاپیاں بھی جلائی گئیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ مساجد اور مسلم مذہبی مقامات کو نذر آتش کرنے کے سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔
عینی شاہدین نے 10 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ برجپوری اور متعدد دیگر مساجد پر حملہ کرتے ہوئے ہنگامہ کرنے والے پولیس کی وردی میں تھے اور وہ ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے بلند کررہے تھے۔ مسجد کے مؤذن 85 سالہ مفتی محمد طاہر کو بھی بری طرح سے پیٹا گیا اور ان کے دونوں ہاتھ ٹوٹ ہوگئے۔
اس رپورٹ کے مطابق جن مساجد میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی، وہ اشوک نگر، گوکلپوری، کھجوری خاص، برجپوری، کاروال نگر، شیو وہار، جیوتی کالونی، کھجوری خاص اور گونڈا اور دیگر علاقوں میں واقع ہیں۔
بہت ساری مساجد میں فسادیوں نے ایل پی جی سلنڈروں کا استعمال کرتے ہوئے دھماکے کیے اور عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق فسادیوں نے لوگوں پر حملہ کرنے کے لیے پٹرول بم اور تیزاب کا استعمال بھی کیا۔
فسادات کے دوران درج ذیل مساجد کو جلایا گیا یا نقصان پہنچا:
1۔ چاند مسجد، اشوک نگر
2۔ مسجد فاروقیہ، برج پوری
3۔ جنتی مسجد، گوکلپوری
4۔ فاطمہ مسجد، کھجوری خاص
5۔ مسجد عبد اللہ بخاری، ٹائر مارکیٹ، گوکلپوری
6۔ مسجد عمر فاروق، گوندہ
7۔ مدینہ مسجد، شیو وہار
8۔ اولیا مسجد، شیو وہار
9۔ طیبہ مسجد، شیو وہار
10۔ اللہ والی مسجد، بھگت سنگھ کالونی
11۔ مسجد مولا بخش، اشوک نگر، گوکلپوری
جن مدرسوں کو نقصان پہنچایا گیا، وہ یہ ہیں:
1۔ مدرسہ طیب العلوم، اشوک نگر (شاہدرہ)
2۔ جمیعت الہدی مدرسہ، برج پوری
3۔ مدرسۃ العلوم، گوکلپوری
4۔ مدرسہ محمودیہ، کھجوری خاص
5۔ مدرسہ عبد اللہ بخاری، ٹائر مارکیٹ، گوکلپوری
ان کے علاوہ جیوتی کالونی میں ایک قبرستان اور بھجن پورہ میں سید چاند بابا کے مزار کو بھی فسادیوں نے نقصان پہنچایا۔