سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بابری مسجد انہدام کیس کے ملزم کا سراغ لگانے کا حکم دیا
نئی دہلی، جولائی : بابری مسجد انہدام کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی سی بی آئی عدالت نے آج ملزم اوم پرکاش پانڈے کا سراغ لگانے کا حکم دیا ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ برسوں پہلے سنیاسی بن چکا ہے۔
پانڈے اس کیس کے ان 32 ملزمان میں سے ایک ہے، جن کی بارے میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر 31 اگست تک روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جارہی ہے۔
بابری مسجد کو دسمبر 1992 میں ’’کار سیوکوں‘‘ نے مسمار کیا تھا۔
اس سے قبل اسپیشل جج ایس کے یادو نے پانڈے کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پانڈے کے کنبے کے ممبروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 25 سال قبل راہب بن گیا تھا اور وہ اس سے رابطے میں نہیں ہیں۔
عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ کہا جاتا ہے کہ پانڈے کبھی کبھی الہ آباد میں اپنے گرو کے آشرم جاتا ہے اور اس کے بھائی نے کہا ہے کہ وہ اسے ڈھونڈنے کی کوشش کریں گے اور عدالت کو ایک ہفتے میں بتا دیں گے۔
تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے سی بی آئی کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کے بارے میں پوچھ گچھ کریں اور رپورٹ پیش کریں۔
دریں اثنا آج کوئی بھی ملزم اس کیس کو معزول کرنے کے لیے عدالت کے سامنے حاضر نہیں ہوا۔ ملزم سنتوش دوبے کی جانب سے درخواست دی گئی تھی کہ اس کی اہلیہ بیمار ہوگئی ہے اور وہ 13 جولائی کو عدالت میں پیش ہو گا۔
عدالت پہلے ہی ایک اور ملزم سابق رکن اسمبلی پون کمار پانڈے کو جمعہ کو اس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کرچکی ہے۔