سی اے اے مخالف احتجاج: پرینکا گاندھی نے اعظم گڑھ کا دورہ کیا، پولیس تشدد میں متاثرہ خواتین سے ملاقات کی
اعظم گڑھ، اتر پردیش، فروری 12— کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز اتر پردیش کے اعظم گڑھ ضلع کا دورہ کیا اور متعدد خواتین سے ملاقات کی جنھیں پولیس نے گذشتہ ہفتے سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف مظاہرے کے دوران اپنی حد سے زیادہ طاقت کا نشانہ بنایا تھا۔
پرینکا کو دیکھنے اور ان سے ملنے کے لیے اعظم گڑھ کے علاقے بلریا گنج میں بدھ کی دوپہر سیکڑوں افراد سڑک پر نکلے۔ متعدد خواتین نے گذشتہ منگل (4 فروری) کی شام کے اوقات میں ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کیے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ناانصافی اور جرم کے خلاف آواز اٹھانا ان کا فرض ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے اور کانگریس آج ان کے ساتھ کھڑی ہے اور کل بھی رہے گی۔
یو پی کانگریس اقلیتی سیل نے ایک پریس بیان میں کہا ’’خواتین متاثرین نے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو بتایا کہ 4 فروری کی صبح 10 بجے بلریا گنج کے مولانا جوہر علی پارک میں سی اے اے – این آر سی کے خلاف پرامن احتجاج شروع کیا گیا، اگلے دن کی شام کے اواخر میں اعظم گڑھ کے ڈی ایم اور ایس پی بھاری پولیس فورس کے ساتھ جائے وقوع پر آئے اور خواتین مظاہرین کو اپنا احتجاج ختم کرنے پر راضی کرنے کے لیے اہلکار مولانا طاہر مدنی کو اپنے ساتھ لے کر آئے۔ اور ایک پولیس افسر نے کھلی دھمکی دی کہ وہ انتشار اور تشدد چاہتا ہے۔‘‘
خواتین نے افسران کو بتایا کہ وہ فجر (صبح) کی نماز کی ادائیگی کے بعد اس جگہ سے چلی جائیں گی لیکن پولیس افسران نے خواتین مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیوں سے فائر کیا… جس کے نتیجے میں کم از کم تین درجن خواتین زخمی ہوگئیں۔
کانگریس لیڈر نے پولیس کارروائی اور درجنوں افراد کی ملک سے بغاوت کے الزام میں گرفتاری کی مذمت کی۔ انھوں نے مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری کی بھی مذمت کی جو دل کے مریض ہیں۔
واضح رہے کہ مقامی پولیس نے 135 افراد پر مقدمہ درج کیا ہے۔
پرینکا کے ساتھ یوپی ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار لالو اور ریاستی کانگریس اقلیتی محکمہ کے سربراہ شاہنواز عالم بھی تھے۔
اعظم گڑھ کی نمائندگی لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کی ہے۔ انھوں نے اعظم گڑھ میں پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے لیکن ابھی تک انھوں نے علاقے کا دورہ نہیں کیا۔