سی اے اے مخالف احتجاج: اتر پردیش حکومت نے تین کارکنوں کی ضمانت منسوخ کرنے کی کوشش کی

اتر پردیش، اگست 21: دی ہندو کی خبر کے مطابق اترپردیش میں آدتیہ ناتھ حکومت نے جمعرات کے روز لکھنؤ شہر میں ایک مقامی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار کیے گئے تین کارکنوں کی ضمانت منسوخ کرنے کی کوشش کی۔

ایڈیشنل سیشن جج امرجیت سنگھ نے کانگریس کی رہنما اور کارکن صدف جعفر، تھیٹر کی شخصیت دیپک کبیر اور ایڈوکیٹ محمد شعیب کو سمن جاری کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق ضلعی حکومت کے وکیل منوج ترپاٹھی نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انھوں نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے، ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

جعفر نے اخبار کو بتایا کہ ان کے وکیل ان کی طرف سے حاضر ہوئے اور اس پر اعتراض درج کرنے کے لیے وقت مانگا اور ریاستی حکومت پر برادریوں کو پولرائز کرنے اور لوگوں کو اپنی ناکامیوں سے دور رکھنے کے لیے کارکنوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔

انھوں نے کہا ’’جب امن و امان کی بات آتی ہے تو اترپردیش میں صورت حال انتہائی سنگین ہے۔ اور ہر روز خواتین اور دلتوں کے خلاف مظالم ہوتے رہتے ہیں۔ ان کے پاس لوگوں کو دکھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، لہذا وہ سی اے اے مخالف مظاہرین کے پیچھے جانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ حکومت کے خلاف سی اے اے مخالف مظاہرے کی تصویر کشی کرتے ہوئے برادریوں کو پولرائز کریں اور ہمیں ہراساں کریں۔‘‘

ایڈووکیٹ شعیب نے کہا کہ انھوں نے ضمانت کی کسی بھی شرط کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور ترپاٹھی کی اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ وہ ’’مظاہرین کو بھڑکائیں گے‘‘ اور غیر قانونی احتجاج میں حصہ لیں گے۔

عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 5 ستمبر کی تاریخ دی ہے۔