سیکیورٹی فورسز اب جموں و کشمیر میں ’’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کیے بغیر بھی زمین حاصل کرسکتی ہیں
سرینگر، جولائی 28: جموں وکشمیر انتظامیہ نے 1971 کا ایک حکم واپس لے لیا ہے، جس کے تحت ہندوستانی فوج، بارڈر سیکیورٹی فورس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس کو اس خطے میں زمین حاصل کرنے کے لیے ’’کوئی اعتراض نہیں (No Objection) سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔
جموں وکشمیر کے محکمۂ محصولات نے زمینوں کے حصول کے لیے درکار اس اجازت کو منسوخ کرنے کا حکم 24 جولائی کو جاری کیا۔
حکومت نے اپنے حکم میں کہا ’’اراضی کے حصول، بحالی اور آبادکاری کے ایکٹ 2013 میں حق معاوضہ اور شفافیت کے قانون میں توسیع کے پیش نظر محکمۂ داخلہ کا وہ سرکلر جس میں فوج، بی ایس ایف/سی آر پی ایف اور اسی طرح کی تنظیموں کے حق میں اراضی کے حصول کے لیے محکمۂ داخلہ سے ’’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، اسے واپس لے لیا گیا ہے۔‘‘
جموں وکشمیر انتظامیہ نے مزید کہا کہ ہر ضلع میں اسی کے مطابق کارروائی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔