سہارنپور اور مظفرنگر میں پر امن فضا میں ادا ہوئی جمعہ کی نماز

سہارنپور: اترپردیش کے سہارنپور ڈویژن میں سخت چوكسي کے درمیان آج جمع کی نماز امن و سکون کے ساتھ ادا ہوگئی۔ اس دوران ملک میں امن اور بھائی چارہ مضبوط کیے جانے کی دعائیں مانگی گئیں ۔

گزشتہ جمعہ کو شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ڈویژن کے مظفرنگر شہر کے کئی تھانوں علاقوں میں جم کر تشدد اورآتش زنی ہوئی تھی۔ اس میں ایک نوجوان کی موت بھی ہو گئی تھی۔ پورے سہارنپور ڈویژن میں جمعے کی نماز کے سلسلے میں حساس مقامات پر اور مساجد کے باہر پولیس انتظامیہ کے اعلی عہدیدار پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ موجود رہے۔ احتیاط کے طور پر کل ہی ضلع انتظامیہ نے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی تھی اور سہارنپور اور دیوبند میں آر اے ایف اور پی اے سی کی اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کی تھی۔

سہارنپور شہر میں ضلع مجسٹریٹ آلوک پانڈے، ایس ایس پی دنیش کمار پی، ایس پی سٹی ونیت بھٹناگر خود موجود رہے جبکہ ڈویژن کے حساس ترین شہر دیوبند میں سیکورٹی بندو بست کی کمان سہارنپور کے کمشنر سنجے کمار اور ڈی آئی جی اوپیندر اگروال نے سنبھال رکھی تھی۔ نماز ادا کرنے سے پہلے ہی دونوں اعلی افسران دیوبند سرکاری ڈاک بنگلہ پر پہنچ گئے تھے اور پوری کمشنری میں جمعہ کی نماز پرسكون ماحول میں ادا ہونے کے کی اطلاعات ملنے کے بعد شام کو واپس لوٹ گئے۔

کمشنر سنجے کمار نے یہاں بتایا کہ پوری کمشنری میں نماز کے پرامن ماحوہل میں ادا کئے جانے کے بارے میں پولیس اور انتظامی نے کارگر قدم اٹھائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شہری ترمیمی قانون کو لے کر لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کاالجھن دور کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کمشنری کے تینوں ضلع کلکٹر وں اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کی تعریف کی ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے جمعے کی نماز کے بعد سي اےاے کی مخالفت میں کچھ لوگوں نے بغیر اجازت کے نکالےگئے جلوس اور مظاہروں کو لے کر تشدد اور آتش زنی کے واقعات ہوئے تھے۔ اس سلسلہ میں کئی معاملے درج کئے گئے۔ معاملات کی تفتیش غیر جانبداری کے ساتھ کرائی جا رہی ہے۔

سہارنپور شہر میں ڈیڑھ سو سے زیادہ مظاہرین کو نوٹس جاری کرکے پوچھا گیا کہ وہ مظاہرہ کے دوران کہا ں تھے۔ 1600 مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سہارنپور میں 2500 لوگوں کو مچلكا کا پابند کیا گیاہے۔ آج کے لئے امن و امان کی اپیل کانگریس لیڈر عمران مسعود اور کل جماعتی کمیٹی کے چیئرمین سابق ممبر اسمبلی وریندر ٹھاکر کی جانب سے بھی گئی تھی۔ مجموعی طور پر جمعے کی نماز پرامن طریقےسے مکمل ہو جانے سے پولیس انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔

دیوبند میں دارالعلوم علاقے میں ڈی ایم انتظامیہ ونود کمار، ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر ، ایس ڈی ایم راکیش کمار،سی او چیب سنگھ،آر اے ایف اور بی اے سی کی کمپنیوں کے ساتھ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ تین بجے تک پوری کمشنری میں جمعے کی نماز پر امن طریقے سے ادا کی جا چکی تھی۔

(ایجنسیاں)