سونیا گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو ان کا ’’راج دھرم‘‘ یاد دلایا، بی جے پی نے کہا کہ کانگریس فسادات پر سیاست کر رہی ہے

نئی دہلی، فروری 28: کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے شمال مشرقی دہلی میں غیرمعمولی تشدد کے سلسلے میں اب تک 42 اموات اور 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کو ‘راج دھرم’ کی پیروی کی یاد دلائی، مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما روی شنکر پرساد نے کانگریس قائد پر اس معاملے پر سیاست کھیلنے کا الزام عائد کیا۔

پرساد نے کہا ’’شریمتی سونیا گاندھی براہ کرم ہمیں ‘راج دھرم’ کی تبلیغ نہ کریں۔ آپ کا ریکارڈ سخت تشدد اور عام اور سادہ ووٹ بینک سیاست کی طرف مائل ہے۔‘‘

جمعرات کو صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت اپنی پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ انھیں میمورنڈم پیش کرنے کے بعد سونیا گاندھی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ان کے فرائض کو "مسترد” کرنے پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اروند کیجریوال کی سربراہی میں مرکزی حکومت اور دہلی کی ریاستی حکومت دونوں تشدد کے خاموش تماشائی تھے۔

کانگریس نے میمورنڈم میں کہا ’’راشٹرپتی جی، آپ کو آئین ہند کے تحت سب سے زیادہ ممکنہ ذمہ داری سونپی گئی ہے: اس حکومت کے ضمیر نگہبان کی حیثیت سے کام کریں اور اسے اپنے آئینی فرض اور راج دھرم کے ستونوں کی یاد دلائیں، جس کی کسی بھی انصاف پسند حکومت کو پابندی کرنی ہوگی۔‘‘

شیرومانی اکالی دل کے رکن پارلیمنٹ نریش گجرال نے کہا کہ ’’پولیس نے مسلمانوں کی حفاظت کے لیے میری درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی۔‘‘

دریں اثنا شیرومانی اکالی دل کے رکن پارلیمنٹ نریش گجرال نے بھی وزیر داخلہ امت شاہ اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موج پور میں ایک مکان میں پھنسے ہوئے 16 مسلمانوں کی مدد کرنے کی ان کی درخواست پر دہلی پولیس نے عمل نہیں کیا۔ انھوں نے بتایا کہ وہ ہندو ہمسایوں کی مدد سے وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ انھوں نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ میں ایک ممبر پارلیمنٹ ہوں اور پولیس اہلکاروں نے بھی اس کی شکایت نوٹ کی اور شکایت نمبر بھی دیا لیکن ان کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

گجرال نے اپنے خط میں لکھا ’’میں نے اس صورت حال کی عجلت کی وضاحت کی اور آپریٹر کو بتایا کہ میں ایک ممبر پارلیمنٹ ہوں۔ رات 11:43 بجے مجھے دہلی پولیس کی جانب سے تصدیق موصول ہوئی کہ میری شکایت ریفرنس نمبر 946603 کے ساتھ موصول ہوئی ہے … تاہم مجھے مایوسی ہوئی کیوں کہ میری شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور ان 16 افراد کو دہلی پولیس کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔‘‘