سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کو صدر کووند نے راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا
نئی دہلی، 17 مارچ: صدر رام ناتھ کووند نے پیر کو ہندوستان کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا۔ پیر کو مرکز کی طرف سے اس بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
گوگوئی، جو 18 نومبر 1954 کو پیدا ہوئے، انھوں نے 1978 میں بار میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انھیں 28 فروری 2001 کو گوہاٹی ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا۔ نو سال بعد انھیں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں منتقل کردیا گیا جہاں وہ 12 فروری 2011 کو چیف جسٹس بننے کے لیے اٹھے۔ اگلے ہی سال انھیں اعلی عدالت کا حصہ بنا دیا گیا۔
انھوں نے 3 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس آف انڈیا کا عہدہ سنبھالا اور 17 نومبر 2019 کو سبکدوش ہوئے۔
پچھلے سال نومبر میں اپنی سبکدوشی سے کچھ دن پہلے سابق چیف جسٹس نے بابری مسجد اراضی تنازعہ کیس میں کارروائی کی صدارت کی تھی۔ ان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے آئینی بنچ نے متفقہ طور پر متنازعہ ایودھیا پلاٹ کو ایک ٹرسٹ کے لیے الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا جو وہاں رام مندر کی تعمیر کی نگرانی کرے گا۔ بنچ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ایودھیا میں ایک مسجد کی تعمیر کے لیے مسلمانوں کو پانچ ایکڑ الگ اراضی دی جائے۔
گوگوئی اپنے مدت کار میں کئی تنازعات کا بھی حصہ رہے ہیں۔