زراعت سے متعلق نئے قوانین: بی جے پی پنجاب کے جنرل سکریٹری نے پارٹی کے عہدے اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیا
نئی دہلی، اکتوبر 18: زراعت سے متعلق نئے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے اتوار کے روز پنجاب بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور بنیادی کمیٹی کے رکن مالویندر کانگ نے پارٹی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی قیادت کے ذریعہ زراعت سے متعلق نئے قوانین کے حل کے بارے میں کسانوں کی پریشانیوں پر توجہ نہ دینے کی نشان دہی کرتے ہوئے مسٹر کانگ نے ریاستی صدر کو اپنے استعفیٰ نامہ میں لکھا ہے کہ ’’کسان، کمیشن ایجنٹ، چھوٹے تاجر اور مزدور تنظیمیں مرکزی حکومت کے منظور کردہ نئے قوانین کے خلاف جمہوری طریقے سے اور بجا طور پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے اور پارٹی کے بنیادی گروپ کے رکن ہونے کے ناطے میں نے احتجاج کرنے والے کسانوں اور دیگر افراد کی حمایت میں آواز اٹھائی … میں نے پارٹی کی ریاستی اور مرکزی قیادت سے متعدد بار درخواست کی کہ مذکورہ احتجاج کرنے والے افراد کو سنا جائے اور ان کی شکایات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے لیکن کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا گیا… لہذا کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے میں ریاستی جنرل سکریٹری اور پارٹی کے بنیادی گروپ کے ممبر اور پارٹی کی بنیادی رکنیت کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر مسٹر اشونی شرما نے ہندو کو بتایا کہ انہیں ابھی تک مسٹر کانگ کا استعفی نہیں ملا۔ شرما نے کہا ’’مجھے اخبارات کے ذریعہ مسٹر کانگ کے استعفی کے بارے میں پتہ چل گیا ہے۔ جب تک مجھے استعفیٰ نہیں مل جاتا، میں اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔‘‘
استعفی دینے کے بعد مسٹر کانگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ استعفیٰ دینے کے بعد خود کو مطمئن محسوس کررہے ہیں۔
مسٹر کانگ نے کہا ’’جب سے کسان احتجاج کر رہے ہیں تب سے مجھ پر دباؤ تھا … میں ان کے حق کی جنگ میں کسانوں کی مدد نہیں کر پا رہا تھا۔ میں نے پارٹی پلیٹ فارمز پر فارم کے قوانین سے متعلق کسانوں کے خدشات کے بارے میں یہ مسئلہ اٹھایا، لیکن کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔ جب میں نے محسوس کیا کہ کوئی بھی میری بات نہیں سن رہا ہے تو میں نے بالآخر پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
مسٹر کانگ نے مزید کہا کہ پارٹی کے اراکین کا ماننا ہے کہ ’’مودی ہمیشہ صحیح ہی ہوں گے۔‘‘