زراعت سے متعلق بل: کسانوں کا پنجاب میں تین روزہ ’’ریل روکو‘‘ احتجاج شروع، متعدد ٹرینیں منسوخ
پنجاب، ستمبر 24: پنجاب میں کسانوں کے گروپوں نے مرکزی حکومت کے ذریعے منظور کردہ زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف آج سے تین روزہ ’’ریل روکو‘‘ احتجاج کا آغاز کر دیا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی اور ان سے سینٹر کے متنازعہ زراعت سے متعلق بلوں کی منظوری روکنے کی درخواست کی۔
پچھلے ہفتے کسان مزدور جدوجہد کمیٹی کے جنرل سکریٹری سورن سنگھ پنڈھر نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ’’ریل روکو‘‘ احتجاج 24 ستمبر اور 26 ستمبر کے درمیان کیا جائے گا۔ کسانوں کی ایک اور انجمن نے 25 ستمبر کو ریاست گیر بند کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق مظاہرے کے پیش نظر فیروز پور ڈویژن سے چلنے والی خصوصی مسافر ٹرینیں منسوخ کردی گئیں یا خدمات جزوی طور پر بند کردی گئی ہیں۔
#WATCH Punjab: Kisan Mazdoor Sangharsh Committee sits on railway tracks in Amritsar as they begin their ‘rail roko’ agitation today, in protest against the #FarmBills.
The Committee had announced that they’ll hold a ‘rail roko’ agitation from Sept 24 to 26 against the Bills. pic.twitter.com/SwLBxzruIb
— ANI (@ANI) September 24, 2020
جمعرات اور ہفتہ کو امرتسر۔ ہری دوار ٹرین اور جمعرات تا ہفتہ نئی دہلی جموں توی ایکسپریس کو منسوخ کیا جائے گا۔
اس سے قبل ٹرین نمبر 02904 جو پہلے امرتسر سے چلنے والی تھی، اب اپنا سفر امبالا سے جمعرات اور ہفتہ کے درمیان شروع کرے گی۔
دریں اثنا کانگریس نے بھی زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ پارٹی سے کسانوں کے حقوق کی حمایت کرنے کے لیے ملک گیر پروگراموں کا ایک سلسلہ متوقع ہے۔
پارٹی زرعی بلوں کی مخالفت کرنے والے کسانوں سے دو کروڑ دستخط بھی جمع کرے گی۔
دریں اثنا ڈی ایم کے اور اس کے اتحادیوں نے 28 ستمبر سے تمل ناڈو میں احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔