آسام: ریاستی تعلیمی کونسل نے جواہر لال نہرو، ایودھیا تنازعہ اور 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق اسباق بارہویں کلاس کے نصاب سے حذف کیے

گوہاٹی، ستمبر 24: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق آسام ہائیر سیکنڈری ایجوکیشن کونسل نے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی میعاد، منڈل کمیشن کی رپورٹ اور 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق اسباق کو 12 ویں کلاس کے نصاب سے خارج کردیا ہے۔

یہ فیصلہ وبائی امراض کی وجہ سے نصاب میں 30 فیصد کمی کے حصے کے طور پر لیا گیا تھا۔

پولیٹیکل سائنس سے نکالے گئے اسباق ’’آزادی کے بعد ہندوستان میں سیاست‘‘ کے تحت تھے، جس میں پہلے تین عام انتخابات، نہرو کا قومی تعمیر کے بارے میں نقطہ نظر اور ان کی خارجہ پالیسی شامل تھے۔ اس میں ایودھیا تنازعہ اور 2002 کے گجرات فسادات کے ساتھ 1984 میں سکھ مخالف فسادات سے متعلق اسباق بھی شامل تھے۔

جن حصوں کو خارج کیا گیا ہے، انھیں ریاستی تعلیمی کونسل کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے۔

ایک نامعلوم عہدیدار کے مطابق آسام میں اساتذہ اور مضامین کے ماہرین سے مشاورت کے بعد ان حصوں کا انتخاب کیا گیا۔

کلاس 12 کے نصاب میں اب ’’قرابت، ذات اور طبقے‘‘ سے متعلق اسباق شامل نہیں ہیں۔

ریاستی تعلیمی کونسل کے سکریٹری منورجن کاکاٹی نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے طلباء کا کافی تعلیمی وقت ضائع کیا ہوا اور ’’جب سی بی ایس ای نے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نصاب کو کم کرنے کا فیصلہ کیا تو اے ایچ ایس ای سی نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا۔‘‘

عہدیدار نے بتایا کہ کونسل نے جولائی میں ماہرین تعلیم کے خیالات طلب کیے تھے اور نصاب میں 30 فیصد کمی کا فیصلہ 19 اگست کو ہونے والے ایک اجلاس کے بعد لیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سی بی ایس ای نے 7 جولائی کو کلاس 11 کے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے فیڈرل ازم، شہریت، قوم پرستی اور سیکولرزم سے متعلق ابواب حذف کردیے تھے۔