ریلائنس جیو نے ایئرٹیل، ووڈافون اور آئیڈیا پر اس کے صارفین کو اس سے دور کرنے کے لیے کسانوں کے احتجاج کو استعمال کرنے کا الزام لگایا
ممبئی، دسمبر 15: ریلائنس انڈسٹریز کی ٹیلی کام ڈویژن ’’جیو‘‘ نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کاشت کاروں کے احتجاج کے دوران صارفین کے تاثرات کو مبینہ طور پر اس کے خلاف موڑنے کی کوشش کرنے پر اس کے حریف نیٹ ورکس بھارتی ایئرٹیل اور ووڈافون آئیڈیا کے خلاف کارروائی کرے۔
مکیش امبانی کی زیرقیادت کمپنی نے 10 دسمبر کو ٹیلی کام ریگولیٹر کو لکھے گئے اپنے خط میں دعوی کیا ہے کہ حریف نیٹ ورکس نے ان کے خلاف ایک تاثر پیدا کیا ہے کہ وہ تینوں نئے قوانین سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
ریلائنس جیو نے خط میں کہا ’’ہم ایک بار پھر آپ کی توجہ دلاتے ہیں کہ صارفین کے تاثرات کو متاثر کرنے کے لیے حریفوں کے مذکورہ بالا جھوٹے پروپیگنڈے کے نتیجے میں ہمیں بڑی تعداد میں سِم کارڈ ’’تبدیلی‘‘ کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔‘‘
تاہم بھارتی ایئرٹیل اور ووڈافون آئیڈیا نے جیو کے ان ’’بے بنیاد‘‘ الزامات کی تردید کی ہے۔
ایئرٹیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ بے بنیاد الزامات عائد کرنے والے، دھونس دھمکیوں کو اپنانے اور دھمکی آمیز رویے کو استعمال کرنے والے کس حد تک جائیں گے۔ ہم نے ہمیشہ اپنے کاروبار کو شفافیت کے ساتھ چلایا ہے جس پر ہمیں بہت فخر ہے اور جس کے لیے ہمیں جانا جاتا ہے۔‘‘
ایئرٹیل نے کہا کہ جیو کی شکایت کو ’’قابل مذمت قرار دینے کے ساتھ مسترد کیا جانا چاہیے‘‘۔
واضح رہے کہ لاکھوں کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف گذشتہ 20 دن سے دہلی کے اہم داخلی راستوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کو خدشہ ہے کہ زرعی اصلاحات ایم ایس پی کو ختم کرنے کی راہ ہموار کریں گے اور انھیں بڑے کارپوریٹس گھرانوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گے۔
9 دسمبر کو کسانوں نے تینوں قوانین میں ترامیم سے متعلق مرکز کی تحریری تجویز کو مسترد کردیا تھا اور تینوں قوانین کی منسوخی کے اپنے مطالبے پر برقرار رہتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ اپنا احتجاج تیز کردیں گے۔