’’ریاست میں امن و امان کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے‘‘: حزب اختلاف سمیت بی جے پی نے بھی انڈیگو ایئر لائنز ایگزیکیٹو کے قتل پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

پٹنہ (بہار)، جنوری 14: دی ہندو کی خبر کے مطابق بہار میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے بدھ کے روز پٹنہ میں انڈیگو ایئرلائن کے ایک ایگزیکیٹو کے قتل پر وزیر اعلی نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں ’’امن و امان کا مکمل خاتمہ‘‘ ہوچکا ہے۔

بہار میں جنتا دل یونائیٹڈ کی اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبران نے بھی اس واقعے پر کمار کو نشانہ بنایا۔ اس ہفتے کے شروع میں ضلع مظفر پور میں ایک نابالغ کے ساتھ عصمت دری اور قتل پر بھی بہار حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیگو ایئر لائنز کے منیجر روپیش کمار سنگھ کو منگل کی شام پٹنہ میں واقع ان کے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا، جو وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے قریب ہے۔ نتیش کمار نے وعدہ کیا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اس معاملے کو خصوصی تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔

کانگریس کے قومی سکریٹری طارق انور نے کہا کہ اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتیش کمار ریاست میں امن وامان کی صورت حال پر کنٹرول کھوچکے ہیں۔

راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ اگر وہ جرم کو قابو میں نہیں لاسکتے ہیں تو نتیش کمار کو اپنے عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا ’’میں جب سے یہ حکومت تشکیل دی گئی تب سے کہہ رہا ہوں کہ کمار ایک منتخب اور نامزد وزیر اعلی ہیں جو تھکے ہوئے اور ریٹائرڈ ہیں۔‘‘

دوسری جانب بہار حکومت کے اتحادی بی جے پی کے ممبر اسمبلی نتن نوین نے بھی کہا کہ بہار کو جرائم پر قابو پانے کے لیے اترپردیش جیسے ماڈل کی ضرورت ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گوپال نارائن سنگھ نے بھی کہا کہ کمار کی حکومت کا امن و امان پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ’’موجودہ پولیس سسٹم پر ہماری حکومت کی کوئی گرفت نہیں ہے۔‘‘