دہلی فسادات: عدالت نے پولیس کی گواہی پر شک کرتے ہوئے دو ملزمین کو ضمانت دی

نئی دہلی، جنوری 14 : دی وائر کی خبر کے مطابق دہلی کی ایک مقامی عدالت نے دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں پولیس کی گواہی پر شک کا اظہار کرتے ہوئے دو لوگوں کو ضمانت دے دی۔

ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے گوکل پوری علاقے میں دنگے کے دوران ایک دکان میں مبینہ توڑ پھوڑ اور آتش زنی سے جڑے معاملے میں محمد شعیب اور شاہ رخ کو بیس بیس ہزار روپے کی ضمانت اور اتنی ہی رقم کے مچلکے پر ضمانت دی۔

عدالت نے کہا کہ استغاثہ کانسٹبل وپن اور ہیڈ کانسٹبل ہری بابو کے ذریعےکی گئی شناخت کی کوئی یقینی حیثیت نہیں، کیوں کہ بھلے ہی وہ واقعہ کے وقت علاقے میں تعینات تھے، لیکن انھوں نے ملزمین کا نام لینے کے لیے اپریل تک کا انتظار کیا، جب کہ اپنے بیان میں انھوں نے صاف طور پر کہا ہے کہ انھوں نے ملزمین کو 25 فروری2020 کو دنگے میں مبینہ طور پر شامل دیکھا تھا۔

عدالت نے اپنے حکم میں پوچھا ’’پولیس افسر ہونے کے باوجود، انھیں کس بات نے اس معاملےکو تھانے میں رپورٹ کرنے یا اعلیٰ افسران کے سامنے لانے سے روکا۔ اس سے دونوں ہی پولیس افسران کی گواہی پر شک پیدا ہوتا ہے۔‘‘

عدالت نے کہا کہ پولیس نے جس سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر معاملہ درج کیا ہے وہ 24 فروری2020 کا ہے، جب کہ یہ واقعہ اگلے دن ہوا۔

عدالت نے نوٹ کیا کہ ’’تحقیقی ایجنسی نے واقعہ کے دن یعنی 25 فروری 2020 کا کوئی سی سی ٹی وی یا ویڈیو فوٹیج پیش نہیں کیا ہے۔‘‘

عدالت نے دونوں ملزمین سے شواہد سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے اور اپنے موبائل فون میں آروگیہ سیتو ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا ہے۔