راجستھان سیاسی بحران: کانگریس کا کہنا ہے کہ کسی بھی ممبر کی نااہلی پر عدالتوں کا کوئی دائرۂ اختیار نہیں
جے پور، جولائی 20: کانگریس نے پیر کو راجستھان ہائی کورٹ کو بتایا کہ سچن پائلٹ اور کانگریس کے دیگر 18 ارکان اسمبلی کو جاری کردہ نااہلی کے نوٹس پر اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کی طرف سے فیصلہ آنے سے پہلے وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے عدالت نے اسپیکر کو نااہلی کے نوٹسز پر اپنی کارروائی منگل کی شام تک ملتوی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
چیف جسٹس اندرجیت مہنتی اور جسٹس پرکاش گپتا پر مشتمل بنچ نے آج صبح دوبارہ سماعت شروع کی۔
سینئر وکیل اور کانگریس کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی، جو اسپیکر کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ کسی بھی ممبر کی نااہلی پر عدالتوں کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’اسپیکر کا نااہلی کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ عدالتی جائزہ لینے کے قابل نہیں ہے۔ کیا اسپیکر حکم دے سکتا ہے کہ عدالت کی کارروائی کی ویڈیو ریکارڈ ہو؟‘‘
سنگھوی نے کہا کہ اسپیکر کے حکم کو صرف محدود بنیادوں پر چیلنج کیا جاسکتا ہے، لیکن درخواست میں ان کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
17 جولائی کو عدالت نے کانگریس کے چیف وہپ مہیش جوشی کو بھی، جنھوں نے نااہلی کی درخواست دائر کی تھی، کو اس معاملے میں فریق کی حیثیت سے شامل کرنے کی اجازت دی تھی اور اگلے دن تک اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔
واضح رہے کہ پائلٹ اور باغی رہنماؤں کو اس وقت نوٹس دیے گئے تھے وہ ریاست میں جاری سیاسی بحران کے دوران کانگریس کی قانون ساز پارٹی کے دو اجلاسوں میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
تاہم ممبران اسمبلی نے نوٹسز کو کالعدم قرار دینے کی کوشش کی اور انھوں نے یہ استدلال کیا کہ انھوں نے نہ تو ایوان کی ممبرشپ ترک کردی ہے اور نہ ہی کانگریس کے دو اجلاسوں میں شرکت کرنے میں ان کی ناکامی نے انھیں نااہلی کی وجہ سے نااہل قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پائلٹ کو وزیر اعلی اشوک گہلوت کے خلاف بغاوت کرنے کے بعد 14 جولائی کو نائب وزیر اعلی اور پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔