دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے تحقیق کے لیے مزید وقت دینے کے خلاف شرجیل امام کی درخواست کو مسترد کیا، عدالت نے مانا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تحقیقات میں خلل واقع ہوا

نئی دہلی، جولائی 10: دہلی ہائی کورٹ نے جے این یو کے سابق اسکالر شرجیل امام کی جانب سے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمے میں تحقیقات کا اختتام کرنے کے لیے پولیس کو مزید وقت دینے کے خلاف دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تحقیقات کی رفتار میں سستی آئی ہے۔

جسٹس وی کمیشور راؤ نے کہا ’’مذکورہ بالا نکتہ (لاک ڈاؤن)90 دن میں تحقیقات مکمل نہ کرنے کی وجوہات کو واضح طور پر پیش کرتا ہے۔‘‘

ہائی کورٹ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے معاملے کی سماعت کے بعد امام کی طرف سے دائر درخواست پر اپنا فیصلہ 25 جون کو محفوظ کرلیا تھا۔

5 جون کو دہلی پولیس نے جے این یو کے سابق اسکالر کی طرف سے دائر موجودہ درخواست کی مخالفت میں ہائی کورٹ کے سامنے اپنا جواب داخل کیا۔ اپنے حلف نامے میں پولیس نے دعوی کیا کہ ’’امام اپنی تقریروں کے ذریعہ معاشرے کے ایک خاص مذہبی طبقے کو مخاطب کررہے تھے اور CAA اور NRC کے عمل کے بارے میں ان کے ذہنوں میں بے بنیاد خوف پیدا کرکے قانون کے ذریعہ قائم کردہ حکومت کے خلاف عدم اطمینان پیدا کررہے تھے۔‘‘