دہلی فسادات: کارکن ساکیت گوکھلے نے کپل مشرا کے خلاف ثبوت پیش کرنے کے لیے پولیس چیف سے ملاقات کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، ستمبر 6: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق سماجی کارکن ساکیت گوکھلے نے دہلی پولیس کمشنر ایس این شریواستو کو خط لکھا کر متنازعہ کتاب ’’دہلی فسادات 2020: ان کہی کہانی‘‘ کے خلاف شکایت درج کرنے کے لیے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔

کارکن ساکیت گوکھلے نے شریواستو کو لکھا تھا کہ وہ ’’فروری میں دہلی میں ہونے والے تشدد کو بھڑکانے میں بی جے پی رہنما کپل مشرا کے کردار سے متعلق‘‘ ثبوت پیش کرنا چاہتے ہیں اور کتاب کے مصنفین کے خلاف شکایت درج کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ملزمین کی سیاسی وابستگیوں سے پولیس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ دہلی فسادات کو بھڑکانے میں اہم کردار ادا کرنے والے مشرا کو کتاب کے آن لائن لانچ کے لیے بطور مہمان خصوصی مدعو کیے جانے پر ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا۔ جس کے بعد کتاب کے اصل پبلشر بلومسبری (Bloomsbury) نے آخر میں کتاب شائع کرنے سے انکار کر دیا اور دوسرے پبلشر نے اسے شائع کیا۔

اس کے بعد کتاب کے مصنفین میں سے ایک مونیکا اروڑا نے بلومسبری اور دیگر لوگوں سمیت ساکیت گوکھلے کے خلاف پولیس کمشنر کے پاس جا کر شکایت درج کرائی تھی۔

اپنے خط میں گوکھلے نے کہا ہے کہ اروڑہ کی شکایت ’’غیر سنجیدہ‘‘ ہے اور یہ کہ انصاف ’’دونوں فریقوں‘‘ کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شکایت کے اندراج کے لیے شریواستو کا وفد سے ملنے کا اقدام حیران کن تھا۔

گوکھلے کے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’مجھے یقین ہے کہ میرے اور ساتھیوں کو بھی یہ اعزاز دیا جائے گا کہ وہ ذاتی طور پر آپ کے پاس شکایت درج کرسکیں گے جیسے کتاب کے مصنفین کو یہ سہولت دی گئی تھی۔‘‘